تربت:تربت:معروف عالم دین و مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے ناظم اعلی مولانا عبدالغنی زامرانی نے جاری بیان میں کہا ہےکہ حکومت لاپتہ افراد کے لواحقین کا مسئلہ سنجیدگی سے لیکر اسے حل کرے،گزشتہ کئی دنوں سے تربت انتظامیہ دفتر اور عدالت عالیہ سے چند قدم پر لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے دھرنا دیکر بیٹھے ہیں مگر بے حسن حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں اور ناہی عدالت نیند سے اٹھی ہے.
انکاکہناہےکہ حکومت انکی بات سنے اور لواحقین کے احتجاج کو سنجیدگی سے لے اور انکے مطالبات پر عملدرآمد یقینی بنائے حکومت پرامن لاپتہ افراد کے لواحقین کا مسئلہ حل نہیں کرسکتا ان سے مزید کیا توقع رکھا جاسکتاہے.
انہوں نے کہاہےکہ وزیر اعلی کی جانب بلوچستان میں مزید آپریشن کا بیان عجیب ہے کیونکہ بلوچستان میں طاقت کا بہت استعمال کیا گیا ہے اور اب تک جاری ہے لیکن طاقت کا استعمال کرکے حکومت نے ابھی تک کوئی مثبت رزلٹ حاصل نہیں کیاہے مزید طاقت کا استعمال کرکے حکومت اور ریاستی ادارے کوئی مثبت رزلٹ حاصل نہیں کرسکیں گے بلکہ حالات کو مزید سنگینی کی طرف لیجاکر عوامی نفرت میں اضافہ کریں گے.
وزیر اعلی کا بیان اپنی وفاداری کا ثبوت دینے اور اوتدار کو طول دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے،وزیر اعلی کیلئے بہتر ہوگا کہ وہ اپنے ضلع پر توجہ دیکر اسے بنیادی سہولیات اور ضروریات زندگی فراہم کریں اور مثالی وزیر اعلی بنیں انکا ضلع بلوچستان سمیت دنیا کا سب سے ہسماندہ ضلع ہے جسے توجہ کی ضرورت ہے.