گوادر شہر نام نہاد ترقی سمیت ڈوب چکا، ضلع کو آفت زدہ قرار دیا جائے: بی ایس او مینگل
Month: 2024 فروری
بارش کی تباہ کاریاں گوادر میں احتجاج، خاران میں ایک شخص دو بچوں سمیت ھلاک، نوشکی میں ریلوے لائن میں شگاف
شال پریس کلب سامنے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے لگائے گئے کیمپ کو 5366 دن مکمل
بولان میں آٹھ روز سے جاری آپریشن کی وجہ سے عام آبادی اپنے گھروں میں محصور ہوکر نان شبینہ کا محتاج بن گئے ہیں . این ڈی پی
نوشکی میں پولیس فورس کے جنگی ساز و سامان پر قبضے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے
بولان میں آٹھویں روز بھی پاکستان کی فوج کشی جاری رہا
جمعرات،29 فروری، 2024 / زرمبش اردو
بلوچستان کے علاقے بولان اور گردنواح کے علاقوں میں آج آٹھویں روز بھی پاکستان کی فوج کشی جاری رہی۔ سبی، مچھ، ہرنائی سمیت بولان سے متصل دیگر علاقوں میں فوج کیمپ قائم کرکے آمد و رفت کے راستوں کو بدستور بند رکھی ۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مغرب کے وقت شابان کے علاقے میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی ، تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات موصول نہیں ہوسکے ۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹھ روز سے علاقوں کی ناکہ بندی کے باعث کے لوگ محصور ہوچکے ہیں جبکہ گذشتہ دنوں شابان کے علاقوں میں دو مقامات پر فورسز نے خواتین و بچوں کو اپنی حراست میں لیا تھا جو تاحال رہا نہیں ہوسکے ہیں۔
آٹھ روزہ فوج کشی دوران فورسز نے گلہ بانوں کے مالی مویشیاں ہانک کر لے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب علاقہ مکینوں کے گھروں سمیت جنگلات جلائے جارہے ہیں ۔
آباد بلوچ طالب علم بدنام زمانہ ویگو بجائے ایمبولنس میں جبری لاپتہ،ہم ایک اور طالب علم کے گمشدگی کے گواہ ہیں۔ ماہ رنگ بلوچ
بولان و پنجگور حملوں میں پاکستانی فوج کے 6 اہلکارہلاک کردیئے گئے– بی ایل اے
تمپ میں دشمن چوکی پر حملے کی زمہ داری قبول کرتے ہیں۔بی ایل ایف
بولان میں ساتویں روز بھی فوج کشی جاری، سنجاول میں فورسز پر حملہ