پنجاب کے شہر سرگودھا سے ایک اور بلوچ طالبعلم خداداد سکنہ تربت کو آج شام 8 بجے پاکستانی فورسز نے غیر قانونی حراست میں لیکر جبری لاپتہ کر دیا ہے ۔

خداداد سرگودھا یونیورسٹی کے پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ کے طالبعلم ہیں۔
لواحقین نے انکے بازیابی کا مطالبہ کیاہے ۔
علاوہ ازیں شال 22فروری کو اغواءہو نے والے 3سالہ جاوید کی لاش ورثاءکے حوالے کر کے ملزم صلاح الدین ولد حاجی عبد النافع کو گرفتار کر لیا گیا ۔ یہ بات ایس پی شال نے پریس کانفرنس دوران کہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 22فروری کو مدعی مقدمہ مسمی عبد الباقی ولد محمد غوث قوم اچکزئی سکنہ کلی رئیسانی ہزار گنجی کوئٹہ نے رپورٹ دی کہ انکا بیٹا جاوید بعمری 3 سالہ کھیلنے کے لئے شام ساڑھے چھ بجے گھر سے باہر نکالا جو کہ واپس نہیں آیاجس پر پو لیس نے مقدمہ نمبر 29/24 بجرم 364 ت پ پولیس تھانہ شالکوٹ میں درج کیا اور کاروائی عمل میں لائی۔
انھوں نے کہاکہ 27فروری کو طفلک جاوید کے کزن مسمی مصور خان ولد موسیٰ خان کو بذریہ فیس بک میسنجر پر فرینڈ ریکوسٹ موصول ہوئی اور اغواءکار نے تاوان کی رقم مبلغ سات لاکھ روپے تاوان طلب کی جس پرایس سی آئی ڈبلیو و دیگر اداروں کی معاونت سے ٹیکنیکل بیسز پر کام کرتے ہوئے اغوا کار کو ٹریس کیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ اغواءکے کیس میں ملوث ملزم صلاح الدین ولد حاجی عبد النافع قوم الکوزئی سکنہ کلی رئیسانی ہزار گنجی کوئٹہ کو حسب ضابطہ گرفتار کیا جو کہ مدعی کا ہمسایہ اور شناسہ تھا، ملزم کے قبضہ سے تمام ڈیوائسز جن کے ذریعے تاوان طلب کیا گیا تھا بر آمد کر لئے ہیں۔
ایس پی نے کہاکہ ملزم نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مغوی جاوید کو 22فروری کو ہی گلہ گھونٹ کر قتل کر دیا گیا اور تاوان کی رقم مغوی کو قتل کرنے کے بعد وصول کی اور مسلسل مزید رقم طلب کر رہا تھا ۔
انھوں نے کہاکہ ملزم کی نشاندہی پر بموجودگی مجسٹریٹ و ڈاکٹر پولیس سرجن طفلک کی لاش بر آمد کر کے دورثا کے حوالے کر دی گئی تاہم گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے۔