پاکستان کے سیاسی اور عسکری رہنماؤں کو جنگی جرائم کے لیے جوابدہ کرنا چاہیے۔
انسانی حقوق کے کارکن پیٹر ٹیچل نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر باہر بروکن چیئر کے مقام پر بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچ قوم کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر پاکستان پر بین الاقوامی پابندیوں کا مطالبہ کیا۔ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے بلوچ آزادی کی تحریک کی حمایت کرنے والے ٹیچل نے بلوچستان پر 1948 سے قابض پاکستانی قبضے کی مذمت کی اور جبری گمشدگیوں، تشدد اور ماورائے عدالت قتل سمیت جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا۔
ٹیچل نے مغربی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو دی جانے والی فوجی امداد روک دیں، اور کہا کہ پاکستان یہ امداد بلوچ عوام کو دبانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے اس کے چارٹر اور انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی پر دولت مشترکہ سے پاکستان کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ٹیچل نے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کے لیے عالمی سطح پر کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا پاکستان کے سیاسی اور فوجی رہنماؤں کو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔