آزاد دنیا کے شہری بلوچستان پر پاکستانی قبضہ اور بلوچ نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں۔
بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم) کی طرف سے نیدرلینڈز اور امریکا میں بلوچستان کی تاریخ اور آزادی کے حوالے سے پمفلٹ تقسیم کیا گیا۔ نیدرلینڈز کے بڑے شہروں ایمسٹرڈیم، دی ہیگ، روٹرڈیم ، ایندھوون اور دیگر میں پمفلٹ تقسیم کیا گیا۔
اس مہم کا مقصد عالمی سطح گیارہ اگست کی تاریخ کو اجاگر کرنا تھا جب بلوچستان کو برطانیہ کے قبضے سے آزادی ملی اور بلوچستان حکومت نے ریاست کی آزاد حیثیت کا اعلان کرکے اپنی قومی ریاست کا خاکہ پیش کیا۔
پمفلٹ میں لکھا گیا کہ گیارہ اگست 1947 کو انگریزوں نے برصغیر سے انخلا کے بعد بلوچستان کو ایک ازاد ریاست تسلیم کیا۔ تاہم 27مارچ 1948 کو پاکستان نے جبری طور پہ بلوچستان پر قبضہ کرلیا، مارچ 1948 سے آج تک پاکستانی قبضہ گیریت کے خلاف بلوچ نے مزاحمت کی۔ قبضے کے دن سے لے کر آج تک پاکستان کی جانب سے بلوچ قوم کا قتل عام جاری ہے ان میں جبری گمشدگیاں ، ماورائے عدالت قتل ،عورتوں اور بچوں پر تشدد ، لوٹ مار شامل ہیں جبکہ ہزاروں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی گئی ہیں۔
اس وقت بلوچستان میں بدترین ریاستی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں ان مظالم کی وجہ سے بلوچ قوم کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔
پمفلٹ میں اپیل کیا گیا ہے کہ آزاد دنیا کے شہری بلوچستان میں پاکستانی قبضہ گیری اور بلوچ نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں، اس جدوجہد سے نہ صرف بلوچستان کی عوام کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ یہ عالمی انصاف اور انسانی حقوق کی حفاطت کے لیے بھی ایک مثبت عمل ہوگا، اور دنیا کو اس بات سے آگاہ کریں کہ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے۔