شال سے 27 جون کو پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے ظہیر بلوچ کے لواحقین جوکہ پچھلے آٹھ دنوں سے سریاب روڈ پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں نے کہاہے کہ اب تک نہ انتظامیہ، نہ پولیس، نہ عدالت اور نہ حکومت کی طرف سے ظہیر کی بازیابی کیلے کسی بھی طرح کی کوئی پیشرفت ہوئی ہے ، بلکہ وہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

لواحقین نے کہا ہےکہ حکومت کی طرف سے اس بے حسی کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اب اپنے اس احتجاج میں شدت لائیں گے۔ اس سلسلے میں بروز جمعرات صبح 10 بجے ایک ریلی کی صورت میں مارچ کرکے ریڈ زون کو بند کیا جائے گا۔
انہوں نے بلوچ عوام، صحافی حضرات، انسانی حقوق کے اداروں اور تمام طبقہ فکر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ریلی میں شرکت کریں اور ظہیر کے خاندان کی آواز بنیں۔