مچھ: ایک نوجوان سی ٹی ڈی و دیگر فورسز کے ہاتھوں لاپتہ۔ تفصیلات کےمطابق بولان مچھ سے بدنام زمانہ کاؤنٹر ٹیرززم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے نوشکی کلی جمالدینی کے رہائشی سنگت ثناء نامی شخص کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے ۔

بتایا جارہاہے کہ مذکورہ نوجوان مچھ کے ایک ہوٹل میں مزدوری کررہاتھا۔ذرائع کے مطابق ثناء ایک انتہائی غریب گھر سے تعلق رکھتا ہے اور اپنے گھر کا واحد کمانے والا ہے۔
علاوہ ازیں پنجگور کے لاپتہ شخص کی لاش واشک سے برآمد۔ تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ارسلان ولد اسلام نامی نوجوان کے اہلخانہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا گیا تھا کہ ارسلال ولد اسلام کو نامعلوم افراد اپنے ساتھ لے گئے ہیں اوراس کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ لیویز ذرائع کے مطابق ارسلال ولد اسلام سکنہ وشبود پنجگور کی لاش ڈسٹرکٹ واشک کے علاقے پلنتاک سے برآمد ہوا ہے۔
ادھر حب ٹریکٹر ڈرائیور کو گھر سے بلا کر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کردیا ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس کے مطابق جمعہ کی شب حب شہر کے علاقہ نیو بلوچ کالونی میں رہائش پذیر ٹریکٹر ڈرائیور 28سالہ شاہجان کو گھر سے بلا کر نامعلوم مسلح افراد نے گھر کے قریب گلی میں لے جاکر فائرنگ کر کے قتل کردیا اور فرار ہو گئے ۔

پولیس کے مطابق متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے مقتول کی لاش اسپتال منتقل کرنے اور ضروری پولیس کاروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی۔
دکی، کوئلہ کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے کانکن ھلاک ۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ھلاک کانکن کی شناخت ثنا اللہ ولد فضل کریم سکنہ افغانستان کے نام سے ہواہے ۔ نعش سول ہسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کرکے افغانستان روانہ کردی گیا ہے۔
دریں اثناء شال میں خاتون دوران زچگی ھلاک، لواحقین کا ڈاکٹروں پر موت کا الزام۔
تفصیلات کے مطابق حاملہ خاتون کو کرسچن ہسپتال شال لایا گیا جہاں خاتون ھلاک ہو گئی۔ لواحقین نے کہا ہےکہ خاتون ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث فوت ہوئی ہے۔ جبکہ پیٹ میں بچہ زندہ ہے۔
لواحقین نے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور محکمہ صحت بلوچستان کے افسران سے ہسپتال انتظامیہ اور متعلقہ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔