
ڈاکٹرماہ رنگ بلوچ و دیگر ساتھیوں کی غیر قانونی گرفتاری، جبری گمشدگیوں اور نہتے مظاہرین پر کریک ڈائون و قتل عام کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے دوسرے روز بھی تربت، قلات اور خاران میں شٹر ڈائون ہڑتال ہے جبکہ تربت میں شہید فدا چوک پر دھرنا بھی جاری ہے۔
کوئٹہ میں بی وائی سی کی مرکزی قیادت کی گرفتاری اور پر امن مظاہرین پر تشدد اور قتل کے خلاف تربت میں اتوار کو دوسرے دن بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر بازار اقر مارکیٹیں بند رہیں۔
بی وائی سی کی قیادت نے کل رات تربت میں دھرنا گاہ پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کوئٹہ واقعات کے خلاف آج تربت میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ ہڑتال کے دوران شہید فدا چوک پر بی وائی سی کے کارکنوں نے دھرنا دے رکھا ہے جس میں خواتین اوربچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جب کہ دھرنا میں سیاسی کارکنوں اور عام لوگوں کی ایک کثیر تعداد شریک ہے۔
دوسری جانب قلات میں بھی آج دوسرے روز مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال ہے اور تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں سے قلات شہر و گردونواح میں تمام موبائل نیٹ ورکس بھی بند ہیں۔
اسی طرح خاران میں بھی بی وائی سی کے مظاہرین پر طاقت کے استعمال اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے اغواء نما گرفتاری کیخلاف دوسرے روز بھی تمام کاروباری مراکز مکمل بند ہں۔