بین الاقوامی سطح پر قومی آواز کی بازگشت سیاسی کارکنان کی شبانہ روز محنت کا ثمر ہے۔ چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے مرکزی کابینہ کا اجلاس چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر جلال بلوچ، جونیئر وائس چیئرمین بابل لطیف بلوچ، سیکریٹری جنرل دل مراد بلوچ، خارجہ سیکریٹری فہیم بلوچ، ڈپٹی سیکریٹری کمال بلوچ، جوائنٹ سیکریٹری حسن دوست، انفارمیشن سیکریٹری قاضی داد محمد ریحان، ہیومین سیکریٹری ڈاکٹر ناظر نور، ویلفیئر سیکریٹری اقبال بلوچ نے شرکت کی۔

کابینہ اجلاس میں تنظیمی امور، سیاسی صورت حال اور بلوچستان و بین الاقوامی سطح پر پارٹی تنظیم کاری اور پارٹی پروگرام کے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ تمام سیکریٹریز نے اپنے اپنے رپورٹ پیش کیے۔ اجلاس میں آئندہ لائحہ کے لیے کلیدی نقاط پر بحث اور فیصلے کیے گئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا آج مجھے نہایت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ میں ایک ایسے ٹیم ورک کو لیڈ کر رہا ہوں جو اجتماعی نظم، فکری ہم آہنگی اور قومی ذمہ داری کے احساس سے سرشار ہے۔ ایسے  ٹیم ورک تحریکوں کو فقط مضبوط نہیں کرتے بلکہ انہیں نئی جہت دیتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں محض افراد کا مجموعہ نہیں بلکہ وہ فکری و عملی وحدت ہوتی ہیں، جو قوم کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتی ہیں۔ ہمارا اجتماعی عمل، ہماری تنظیمی ہم آہنگی اور مقصد سے وفاداری، ہمیں غلامی سے نجات کے اس طویل سفر میں استقامت عطا کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں حالات ہمارے لیے قومی آزادی کے حصول تک ہرگز نارمل نہیں ہوں گے۔ جب تک ہماری تحریک جاری ہے، دشمن سے کسی بھی اخلاقی یا قانونی رویے کی توقع محض خود فریبی ہے۔ ہمیں انہی حالات میں تنظیم کاری اور جدوجہد کو منزل تک پہنچانا ہے۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ ریاستی جبر کی شدت بلوچ قوم کو فکری اور نفسیاتی سطح پر زیر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس جبر کے تپتے بھٹی میں شعوری مزاحمت، سیاسی تنظیم اور حکمت عملی کے ساتھ راستہ نکالیں۔ تحریکیں اس وقت کامیاب ہوتی ہیں جو درست تجزیے اور مسلسل تربیت سے آگے بڑھتی ہوں۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ آج ڈائسپورہ کی سطح پر ہم نمایاں طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ عالمی اداروں، تھنک ٹینکس اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونے والے اداروں سے رابطہ ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ پاکستان عالمی سطح پر اپنے جھوٹے بیانیے کی تشہیر یا عالمی طاقتوں کو باور کرانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے کہ ہماری جدوجہد کو دہشتگردی اور تشدد سے جوڑے، لیکن ہم اس بیانیے کا مقابلہ قومی سچ، شفافیت اور منظم سیاسی فعالیت سے کر رہے ہیں اور آگے اس میں مزید جدت لائیں گے۔ ہمیں نئے میڈیا ذرائع، سفارتی چینلز اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کو بروئے کار لا کر اپنی بات مؤثر طریقے سے دنیا تک پہنچانی ہوگی۔

انھوں نے کہا قومی آزادی جہاں ہم سے قربانیوں کا تقاضا کرتی ہے، وہاں ہماری فکری پختگی اور حکمتِ عملی کی درستگی کا بھی تقاضا کرتی ہے۔ درست سمت اور منظم و موثر سیاسی حکمت عملی کے بغیر آگے بڑھنا تحریکی ترقی نہیں فقط قربانیوں کا زیاں ثابت ہوسکتا ہے۔ آج بلوچ کا بہتا لہو ہم سے بطور جز تقاضا کرتے ہیں کہ قومی درجے کے پالیسی سازی میں تحریک کے تمام اجزائے ترکیبی کا احترام اور پالیسیوں کو مدنظر رکھیں کیونکہ یک طرفہ اور کُل تصور کرنے کا تصور ہماری مشکلات میں واضح اضافہ کرے گا جس کا تجربہ ہوچکا ہے۔ اب بلوچ مزید سیاسی تجربات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

مزید کہا تحریکیں خواہش سے نہیں، واضح وژن، قابلِ عمل منصوبہ بندی اور مسلسل خود احتسابی سے پروان چڑھتی ہیں۔ ہر کارکن اور ہر سطح پر قیادت کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ ہم کیوں لڑ رہے ہیں، کس کے لیے، اور کس سمت جا رہے ہیں۔ یہی ادراک ہماری جدوجہد کے فکری رگ و ریشوں کو مضبوط اور تناور بنانے کا موجب ہوگا۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ شہدا اور عام بلوچ کی پارٹی ہے۔ یہاں کوئی مخصوص طبقہ یا امتیاز نہیں بلکہ قومی درد اور قومی ذمہ داری کا احساس ہماری بنیاد اور فکری استواری کے ساتھ کام کرنے کا پلیٹ فارم ہے۔

انھوں نے کہا آج بلوچ نیشنل موومنٹ کے مختلف فعال شعبوں میں کام کرنے کے بے شمار مواقع ہیں، مگر شرط صرف خلوصِ نیت اور احساسِ زمہ داری ہے۔ میں نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شہید غلام محمد کے قافلے میں شامل ہو کر قوم کی بقا کے جدوجہد کو مضبوط کریں۔

انھوں نے مزید کہا ہماری کامیابی، خواہ وہ بین الاقوامی سطح پر ہماری آواز کی بازگشت ہو یا تنظیمی سطح پر نظم و ضبط، سب کچھ ہمارے کارکنان کی شبانہ روز محنت کا ثمر ہے۔ لیکن آزادی کی تحریک واضح قومی نظریے کے ساتھ مسلسل جدوجہد کا نام ہے۔ ہماری آج کی چھوٹی چھوٹی کامیابیاں، کل کی بڑی فتح کی بنیاد بنیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

آنسووں کا طوفان: نادیہ، سیما اور ماہ رنگ کا مقدمہ!

ہفتہ اگست 2 , 2025
تحریر: سرباز وفا کبھی کبھی دل پر ایسا بوجھ اُترتا ہے کہ لفظ بےمعنی ہو جاتے ہیں۔ جذبات کا اظہار صرف خاموش آنسوؤں کے ذریعے ہوتا ہے۔ یہ آنسو، جو باہر سے محض نمی لگتے ہیں، درحقیقت اندر کے ایک ٹوٹے ہوئے جہان کا عکس ہوتے ہیں۔جب خواب بکھر جائیں، […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ