
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ پانچ جون کی رات گیارہ بجکر پچاس منٹ پر بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے گوادر شہر، ٹی ٹی سی کالونی میں خفیہ ایجنسی ملٹری انٹیلیجنس کی اہلکاروں کے ٹھکانے پر اس وقت دستی بم سے حملہ کیا جب دو اہلکار اپنے ٹھکانے کے صحن میں کھڑے تھے۔ حملے میں دونوں اہلکار زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسی کے یہ اہلکار ایم آئی آفیسر حیدر کے ماتحت علاقے میں کاررپینٹر کے بھیس میں مقیم تھے، جو علاقے میں نیٹ ورکنگ کرتے ہیں اور نوجوان لڑکوں کو بلیک میل کرکے انہیں مخبر بننے پر مجبور کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ چار جون کو ایک اور کارروائی میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے دوپہر بارہ بجے کے وقت جھاؤ کے علاقہ بارگین گزی کور میں دشمن فوج کو راشن پہنچانے والی ایک گاڑی کو اس کے ساز و سامان سمیت تحویل میں لے لیا جبکہ ڈرائیور کو وارننگ کے بعد چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک بار پھر میڈیا کے ذریعے ہم بلوچستان بھر میں تمام گاڑی مالکان کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ قابض پاکستانی فوج کی سہولت کاری بند کریں بصورت دیگر وہ اپنی جان و مال کے نقصان کے ذمہ دار خود ہوں گے۔
بیان کے آخر میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ گوادر میں ایم آئی اہلکاروں کے ٹھکانے پر دستی بم حملہ اور جھاؤ میں قابض فوج کا راشن و غیرہ قبضہ میں لینے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔