
بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے میڈیا سیل “آشوب” کی جانب سے متعدد مسلح کارروائیوں کی ویڈیو فوٹیجز جاری کی گئی ہیں، جن میں سرمچاروں کو شہروں کے اندر قائم فورسز کے کیمپوں اور چیک پوسٹوں کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو کے آغاز میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کو بلیدہ بازار میں ناکہ بندی، گشت اور چیکنگ کرتے دکھا جا سکتا ہے، جہاں وہ عوام سے گفتگو بھی کرتے ہیں۔ ویڈیو میں سرمچاروں کو موٹر سائیکلوں پر مکمل شہر میں گشت کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب، تربت شہر کے قریب واقع پاکستانی فورسز کے ایک کیمپ کو راکٹ لانچروں سے نشانہ بنایا جاتا ہے، جس کی ویڈیو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے گو پرو کیمرے سے بنائی ہے۔
پنجگور میں فورسز کے ہیڈ کوارٹر پر سرمچار گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے فائر کرتے ہیں، جو بی ایل ایف کے مطابق ہیڈکواٹر کے اندر گر کر پھٹتے ہیں، جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچتا ہے۔ اسی طرح خاران میں بھی ایک فوجی کیمپ پر گرنیڈ لانچر سے حملہ کیا جاتا ہے۔
تربت شہر میں قائم پاکستانی فورسز کی ایک چوکی پر سرمچاروں کی جانب سے راکٹ لانچرز سے حملہ کیا جاتا ہے، جہاں راکٹ چوکی کے اندر گر کر پھٹتے ہیں۔ اس کے بعد گوادر میں ایک پولیس چوکی پر قبضہ کیا جاتا ہے اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا جاتا ہے۔
خاران میں ایک لیویز چوکی پر قبضہ کر کے وہاں موجود سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان ضبط کر لیا جاتا ہے۔ آخر میں کولواہ میں ایک شدید نوعیت کے حملے میں بی ایل ایف کے سرمچار فورسز کے کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے شدید حملہ آور ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں فورسز متعدد اہلکار ہلاک ہوتے ہیں، اور سرمچار بحفاظت روانہ ہو جاتے ہیں۔