شال ،نوشکی : ہمارے لاپتہ پیاروں کا فیصلہ بلوچ قوم خود کریں گے ، اُن کے ایک ایک رات کا نیند کا حساب آپ (بلوچ قوم) لیں گے ، قومی طاقت کو سب سے زیادہ نقصان ذاتی اور قبائلی لڑائیوں نے پہنچایا ہے ، ان خیالات کا اظہار بلوچ یکجہتی کمیٹی بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماه رنگ بلوچ، شاہ جی صبغت اللہ ، لالہ وھاب بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انھوں نے کہا کہ شہدائے بلوچستان کی قربانیوں کی بدولت آج بلوچ عوام میں شعور اجاگر ہوچکا ہے تمام تر ریاستی ظلم بربریت اور تشدد کے باوجود بلوچ عوام اپنے حقوق کے لئے ڈٹ کر کھڑی ہوگئی ہے۔
مقررین نے کہاکہ شہید حمدان بلوچ کی جان و جوانی وطن پر نچھاور ہوگئی پرامن ریلی پر ریاستی بربریت و مظالم ہمیں اپنی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں کر سکتی۔ حق کے حصول اور مظالم کے خلاف متحد ہوکرجدوجہد میں ہی نجات ہے ، اپنے مستقبل کے نسلوں کےلئے ہمیں قربانیوں سے دریغ نہیں کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ قبائلی جھگڑوں کو ختم کرناوقت کی ضرورت ہے، بلوچ قوم قبائلی جھگڑوں اور
قبائلی لڑائیوں سے نکل کر اپنے حق کے خاطر مزاحمت کریں۔ انکا کہنا تھا کہ بلوچ قوم کے جانب سے بی وائی سی کی پذیرائی اور شہدا کے لہو کی خاطر ہزار بار بھی اپنی جانوں کو قربان کریں تو کم ہے۔
آج بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) نے شاہوانی اسٹیڈیم، سریاب روڈ، کوئٹہ میں بلوچ راجی مچی کے شہداء کی یاد میں ایک بڑے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
اجتماع کا آغاز بلوچ قومی ترانے سے ہوا، اس کے بعد بی وائی سی کے آرگنائزر ڈاکٹر مہرانگ بلوچ نے راجی سوگندھ (قومی حلف) لیا، اور بی وائی سی کے رہنماؤں نے بلوچ قومی اجتماع کی مشکلات، ریاستی جبر، اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
کوئٹہ میں ہونے والا یہ اجتماع بلوچ قومی تحریک کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور بلوچ قومی اتحاد میں اہم کردار ادا کرے گا۔
نوشکی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلسے میں خواتین سمیت ہزاروں افراد نے شرکت۔ شرکاء نے وہ ریاستی ظلم و جبر کے خلاف یکجہتی کیساتھ کھڑے ہونے کا حلف اٹھایا۔
جلسے میں شہید حمدان بادینی سمیت تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
نوشکی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام شهید میر اصغر خان اسٹیڈیم میں شہدائے راجی مچی کی یاد میں ایک دیوان منعقد ہوا۔ دیوان میں ہزاروں افراد و خواتین نے شرکت کی۔ اس سے قبل بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا سوموار کے رات نوشکی پہنچنے پر تاریخی استقبال کیا گیا تھا۔
شہداء راجی مچی دیوان میں بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے شرکاء سے بلوچ راجی سوگندی لی۔
جلسہ میں شدید نعرے بازی اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔