بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے شہرک میں قابض پاکستانی فورسز کے قافلے کو ای آئی ڈی اور تربت سیٹلائیٹ ٹاؤن میں فورسز کے قافلے پر گھات لگاکر حملہ کیا ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ 26 جون دن کے بارہ بجے شہرک کوہ پُشت بازار میں سی پیک روٹ پر سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے دو ویگو گاڑیوں کے قافلے کو ای آئی ڈی حملے میں نشانہ بنایا، حملے کی زد میں آکر ایک گاڑی کے پیچھے والے حصہ مکمل تباہ ہوگی ہے،گاڑی میں سوار سارے اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے کہاہے کہ ایک زامیاد گاڑی بھی حملے کی زد میں آکر ایک بے گناہ زخمی ہوا ہے۔اس پر ہمیں افسوس ہے لیکن ہم نے اپنے بیانات میں باربار لوگوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ فورسز کے قریب آنے سے گریز کریں کیونکہ سرمچار کہیں بھی کسی بھی وقت حملے کرسکتے ہیں۔ اس کے باوجود لوگ احتیاط سے کام نہیں لیتے،اس حملے میں زخمی ہونے والے افراد اور ان کے خاندان سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے آج صبح ساڑھے ساتھ بجے کیچ کے مرکزی شہر تربت سیٹلائٹ ٹاؤن میں مین روڑ پر پہلے سے گھات لگا کر فورسز کے قافلے پر خودکار اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملے کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
سرمچاروں نے فورسز کے تین گاڑیوں پر مشتمل روڈ کلیرئنس ٹیم پر اس وقت حملہ کیا جب وہ تربت کے مین کیمپ سے نکل کر ڈی بلوچ کیمپ کی طرف جارہے تھے۔ سرمچاروں نے ایک گاڑی اور پیدل اہلکاروں کو حملے کا نشانہ بنایا جبکہ حملے میں گاڑی کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔
حملے کے بعد شکست خوردہ فوج نے عام آبادی پر اندھا دھند فائرنگ کرکے ایک راہگیر شعیب ولد دین محمد ساکن دشت اپسی گز کو زخمی کردیا۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں حملوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے۔سرزمین کی آزادی تک قابض فورسز پر حملے جاری رہیں گے۔