مستونگ میں پاکستانی فورسز کے فائرنگ سے بلوچ راجی مچی میں شرکت کرنے کیلے جانے والے قافلہ میں شامل زخمی ہونے والوں کی شناخت سمیع اللہ، طالبعلم سریاب شال،محمد جاوید، مستونگ ،شبیر مینگل مغربی بائی پاس شال، محمد آصف چاغی ، ولی محمد چاغی،میاں خان کانک مستونگ،محمد زمان، کانک مستونگ ،سراج شاکرسریاب شال،محمد فرحان کلی دیبا شال، محمد عمر کلی دیبا شال،مدثر، مستونگ (حالت نازک)عبدالمطق، کانک مستونگ،داؤد کھیتران، بارکھان ،برکت علی، مستونگ سے ہواہے ۔ کل زخمیوں کی تعداد 14، جن میں تین کی حالت تشویشناک ہے ۔
تازہ ترین اطلاعات ہیں کہ مستونگ کے قریب پاکستانی فوجی ہیلی کاپٹر مسلسل گشت کر رہے ہیں، اسی طرح تربت اور گوادر میں بھی ہیلی کاپٹرز کا گشت جاری ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے مختلف مقامات پر پاکستانی فورسز کی جانب سے راجی مُچی کے شرکاء پر بدترین تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔
مستونگ واقع کی تصدیق کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ بلوچ راجی مچی میں شرکت کے لیے جانے والے شال کے قافلے پر مستونگ کے مقام پر ریاست کی قاتل فوج نے سیدھی فائرنگ کی ہے، جس سے متعدد بلوچ نوجوان زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جس سے دو کی حالت بہت خراب ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی پورے بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ پورے بلوچستان سے لوگ اپنے اپنے گھروں سے نکلیں اور گوادر کی طرف مارچ کریں۔ جہاں جہاں روکنے کی کوشش کی جائے، وہاں دھرنا دے کر پورے بلوچستان کو بند کریں۔