آواران بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے آواران کے علاقے جھاؤ میں نونڈرہ کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ پر حملہ کر کے دشمن کے ایک درجن سے زائد اہلکاروں کو ہلاک کرکے مزید شدید جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
26 مئی کی شام چھ بجے بی ایل ایف کے قربان یونٹ کے سرمچاروں نے جھاؤ میں نونڈرہ کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لیکر اس پر بھاری ہتھیاروں سے ایک بڑا حملہ کیا۔ اس حملے میں بی ایل ایف کے اسنائپر شوٹرز کی ٹیم بھی شامل تھی۔
انھوں نے کہاہے کہ شدید نوعیت کے اس حملے میں دشمن فوج کے ایک درجن سے زائد اہلکاروں ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا ہے۔ حملے کے نتیجے میں قابض دشمن فوج کی پانچ آؤٹ پوسٹ اور مرکزی کیمپ کے تمام مورچے تباہ ہوئے۔ سرمچاروں نے کیمپ کے قریب پہنچ کر اس کے اندر دستی بم پھینکے جس سے مزید دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا۔
اس دوران خوف کے مارے بہت سے فوجی اپنے پکیٹ اور مرکزی کیمپ سے بھاگ گئے۔ یہ حملہ چار گھنٹے سے زائد جاری رہا ہے، تاہم حملے کے اگلے ہی دن 27 مئی کو شکست خوردہ قابض دشمن قوتوں نے معمول کے مطابق عام آبادی پر حملہ کیا اور کئی مقامات پر فورسز نے سڑکیں بند کرکے لوگوں کو طعنے اور ہراساں کرنا شروع کردیا۔
اس حملے میں دشمن کے جوابی مارٹر گولے سے قربان یونٹ کے ساتھی سرمچار سیکنڈ لیفٹیننٹ اشرف عرف ریحان نوکاپ ولد مراد بخش سکنہ کندڑی مشکے شہید ہو گئے۔
انھوں نے کہاہے کہ شہید اشرف بلوچ ایک انتہائی محنتی اور خطرہ مول لینے والے سرمچار ساتھی تھے، جو جدوجہد آزادی کے لیے وقف تھے۔ وہ آواران کے مختلف محاذوں پر قابض پاکستانی فوج کے خلاف کاروائیوں میں حصہ لے کر اپنی بہادری اور جنگی مہارت کا مظاہرہ کرتے رہے۔
شہید اشرف بلوچ بی ایل ایف میں ایک متحرک جہدکار کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور دشمن سے دو بدو لڑائیوں میں دو بار زخمی بھی ہوئے تھے لیکن شہید اشرف بلوچ دونوں بار زخموں سے صحت یاب ہونے کے بعد جنگی محاذ پر پہلے سے بھی زیادہ پرجوشی کے ساتھ متحرک رہیں۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ شہید اشرف بلوچ کو ان کی شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عہد کرتا ہے۔
جب بھی کسی محاذ پر بلوچ سرمچار جام شہادت نوش کرتے ہیں تو ہم فخر سے انکی شہادت کو قوم اور دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں، ان کے قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں لیکن اسکے بر عکس پاکستانی فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر اپنے مراعات یافتہ تنخواہ دار اہلکاروں کی ہلاکت کو گھٹا کر پیش کرتا ہے یا پھر سرے سے انکاری ہوتی ہے اور خاموشی سے ہلاک فوجی اہلکاروں کی لاشیں چھپا کر ان کے لئے فنڈ بھیجتی ہے، کیونکہ دشمن کو اپنے کرایہ کے فوج کی مورال گرنے کا خوف دامن گیر رہتا ہے۔ اس حملے میں بھی آئی ایس پی آر اپنی فوج کو ہونے والے جانی و مالی نقصان کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ اس شدید نوعیت حملے کی زمہ داری قبول کرتی ہے،ہمارے حملے بلوچستان کی مکمل آزادی تک مزید شدت و جدت کے ساتھ جاری رہیں گے۔