کوئٹہ اور خاران میں ناکہ بندی، دشمن فورسز اور مواصلاتی کمپنی ٹیلی نار کے ٹاور پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں — بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے 13 جون کی رات 08:30 منٹ پر کوئٹہ سے متصل علاقہ دشت، عمر ڈھور کے مقام پر قائم قابض پاکستانی نیم فوجی دستہ فرنٹیئر کورز کے چیک پوسٹ پر راکٹ لانچر کے متعدد گولے فائر کئے اور دو گولے چیک پوسٹ کے اندر متعلقہ اہداف پر گرے جس سے کیمپ کے اندر کھلبلی مچی تو سرمچاروں کے دوسرے دستے نے کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔ حملے کے نتیجے میں دشمن فورسز کے تین اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ جبکہ دشمن فورسز نے حملے کے جواب میں قرب و جوار میں عام آبادی پر بے دریغ مارٹر گولے فائز کیے اور شدید فائرنگ کی مگر سرمچاروں کا پیچھا کرنے کی جرت نہیں کی۔ سرمچاروں نے قریب ہی مواصلاتی نظام اور ٹیلی نار کے ٹاور کو بھی نشانہ بنایا، اس کی مشینری کو نذر آتش کردیا اور علاقے میں آدھی رات تک گشت اور ناکہ بندی کی۔

ترجمان نے کہا کہ چودہ جون کی صبح آٹھ بج کر پینتالیس منٹ پر بی ایل ایف کے سرمچاروں نے خاران سی پیک لنک روڈ سرگرداں کے مقام پر ناکہ بندی کرکے سنیپ چیکنگ کے دودان گاڑیوں کی تلاشی لیا، دشمن فورسز کو سامان پہنچانے والے چند گاڑیوں کو روکا اور انہیں تنبیہ کرکے چھوڑ دیا۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ پبلوچستان لبریشن فرنٹ دشت اور خاران میں ان کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

خضدار: پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ

ہفتہ جون 14 , 2025
بلوچستان کے ضلع خضدار میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کی چیک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا، اس دوران فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں کافی دیر تک سنائی دیتی رہیں۔ ذرائع کے مطابق، خضدار کے علاقے گریشہ سرریج کراس پر واقع پاکستانی فورسز کی چیک پوسٹ پر مسلح افراد […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ