کوئٹہ سے پولیس، ایف سی و خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتار و لاپتہ بلوچ راجی مچی جلسے کے متعدد منتظمین و شرکاء آج بازیاب ہوگئے۔ بازیاب ہونے والوں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ڈپٹی جنرل سیکٹری محمد بلوچ، بی ایس او کلی جیو یونٹ کے ڈپٹی یونٹ سیکرٹری بیبرگ جتک، شعیب جتک سمیت دیگر متعدد گرفتار شدہ بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں-
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گوادر راجی مچی جلسے کے دؤران پولیس و پاکستانی فورسز نے کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ہاسٹلوں، گھروں اور دکانوں سے متعدد بلوچ طلباء و سیاسی کارکنان کو حراست میں لے لیا تھا-
حکومتی احکامات پر پولیس و ایف سی نے شال سے گوادر جانے والے تمام راستے بھی اس دؤران بند کردیئے تھیں جبکہ فائرنگ و تشدد سے متعدد شرکاء زخمی ہوگئے تھے-
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف گذشتہ دو ہفتوں سے گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دھرنے دیئے ہوئے تھے جہاں مذاکرات اور گرفتار ساتھیوں کی بازیابی کی یقین دہانی کے بعد دھرنے کو ختم کردیا گیا ۔
مزید برآں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق راجی مچی کے ہزار سے زائد شرکاء کو اس دؤران گرفتار کرلیا گیا ہے، جن میں چند ساتھی بازیاب ہوئے ہیں تاہم متعدد شرکاء تاحال پولیس اور پاکستانی فورسز کے تحویل میں ہیں جنھیں بازیاب نہیں کیا گیا ہے-