گوادر سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ آج آٹھویں روز بھی جاری ہے۔
پاکستانی فورسز نے دالبندین میں جاری بی وائی سی کی جاری دھرنے کے شرکاو پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج کرنےبوالے متعدد مظاہرین کو حراست میں لیکر مختلف تھانوں میں بند کردیا ہے-
علاوہ ازیں نوشکی سے اطلاعات ہیں کہ اسٹیشن کے مقام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دھرنا آج تیسرے روز بھی جاری رہا جہاں مظاہرین نے مرکزی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے شاہراہ کو احتجاجاً بند کردیا ہے۔
آپ کو معلوم ہے نوشکی میں دو روز قبل بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے حمدان نامی نوجوان جانبحق جبکہ دیگر دو مظاہرین زخمی ہو گئے تھے ، جس کے بعد مظاہرین نے شاہراہ بند کردیا اور دھرنا شروع کر دیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر جلسے کے شرکاء پر ریاستی تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہروں اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کے تحت بلوچستان سمیت کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مظاہرے کئے جارہے ہیں جبکہ اس دوران ریاستی کریک ڈآؤن سے متعدد مظاہرین قتل، زخمی اور سینکڑوں گرفتار ہیں ۔