فری بلوچستان مومنت کے سربراہ حیربیارمری نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 1970 کی دہائی میں بلوچ عوام کے خلاف فوجی دھشت گردی کے زریعے آپریشن کیا اور 2009 میں مارو اور ڈمپ پالیسی انہی کے حکومت کے دور میں شروع کی گئی۔ اور جب بھی وہ حکومت میں آتے ہیں وہ بلوچ عوام سے معافی مانگتے ہیں مگر پھر بھی وہ بلوچوں کے خلاف فوجی دھشت گردی اور فوج کشی جاری رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ اب آصف زرداری بلوچستان میں ہیں اور سیکیورٹی صورتحال پر بات کر رہے ہیں۔ تو میں بلوچستان کے خلاف ایک اور شدید فوج کشی کی پیش گوئی کر رہا ہوں۔ لیکن بلوچ عوام پاکستانی پنجابی فوج کی دھشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔