
تربت: بلوچ یکجہتی کمیٹی کیچ کی جانب سے مرکزی رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف تین روزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ کیمپ میں وکلا، سیاسی و سماجی کارکنان، انسانی حقوق کے نمائندوں اور مختلف حلقوں نے شرکت کی۔
احتجاج کا مقصد ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی، بیبو بلوچ، گلزادی، کامریڈ بیبگر، ماما غفار اور عمران بلوچ سمیت دیگر کارکنان کی ماورائے عدالت گرفتاریوں اور تھری ایم پی او کے تحت مقدمات میں غیر معینہ مدت تک توسیع کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
کیمپ میں کیچ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالمجید شاہ ایڈووکیٹ، عصا ظفر، منظور احمد بلوچ، تربت سول سوسائٹی کے گلزار دوست، بی این پی کے حاجی عزیز بلوچ، چے ریاض احمد اور ایڈووکیٹ عبدالمجید دشتی سمیت کئی شخصیات شریک ہوئیں۔
مقررین نے کہا کہ کارکنان کی بلاجواز گرفتاری اور عدالتی کارروائی سے قبل غیر انسانی سلوک بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ بی وائی سی کے مطابق قائدین کو کئی ہفتوں سے بغیر پیشی کے حراست میں رکھا گیا ہے جو آئینی اور عالمی انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی ہے۔
بی وائی سی کے نمائندوں نے کہا کہ احتجاج ظلم کے خلاف خاموشی توڑنے کی علامت ہے اور عالمی اداروں، وکلا برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری نوٹس لینے اور گرفتاریوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔