آواران دلجان بلوچ کے لواحقین اور مکینوں نے احتجاجاً کراچی آواران شاہراہ کو بند کردیا۔

آواران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) جبری لاپتہ دلجان بلوچ کی بازیابی کے لیے ان کے اہل خانہ اور مکینوں کا احتجاج جاری مظاہرین آواران کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کے دفتر کے سامنے دھرنا دیے ہوئے ہیں جبکہ اس موقع پر آواران تا کراچی مرکزی شاہراہ کو بیدی کے مقام پر بند کردیا گیا۔

مظاہرین کے مطابق وہ سخت سردی کے باوجود وہ کھلے آسمان تلے دھرنا دے رہے ہیں کیونکہ ٹینٹ مالکان نے ریاستی دھمکیوں کے باعث مظاہرین کو سہولت فراہم کرنے سے منع کر دیا ہے۔

مظاہرین کے مطابق، پاکستانی فوج اور پولیس مسلسل حراساں کر رہے ہیں تاکہ احتجاج ختم کروایا جا سکے، لیکن وہ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک دلجان بلوچ بازیاب نہیں ہو جاتے۔

آپ کو علم ہے دلجان بلوچ کو 12 جون 2024 کو پاکستانی فورسز نے آواران سے حراست میں لیا تھا، اور ان کی گمشدگی کے بعد اہل خانہ نے 3 اکتوبر 2024 کو ڈی سی آفس آواران کے سامنے چار روزہ دھرنا دیا تھا۔

لواحقین کے مطابق اس وقت ڈی سی آواران اور دیگر ضلعی حکام نے معاہدہ کیا تھا کہ دلجان بلوچ کو 10 دن کے اندر بازیاب کیا جائے گا، لیکن آج تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جھوٹے وعدے اور دھوکہ دہی کے باعث وہ دوبارہ احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔

مظاہرین نے اس موقع پر ٹرانسپورٹ مالکان، اور عام عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے احتجاج میں شامل ہوکر ظلم کے خلاف اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر دھرنے کے شرکاء کو کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور موجودہ حکومت پر عائد ہوگی۔

دلجان بلوچ کے اہل خانہ نے مزید کہا کہ ماضی میں احتجاج ختم کروانے کے لیے جھوٹی تسلیاں دی گئی، لیکن اب وہ کسی یقین دہانی کے بغیر احتجاج جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ دلجان بلوچ کی بازیابی ان کا بنیادی مطالبہ ہے اور وہ کسی صورت اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

جبری گمشدگیوں کے خلاف جاریاحتجاجی کیمپ کو 5641 دن ہوگئے

منگل نومبر 19 , 2024
شال ( پ ر )جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5641 دن ہو گئے ۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مستونگ سے جلیل بلوچ, درابلوچ, نے اظہار یکجہتی کی۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہاہےکہ اگرچہ بلوچ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ