سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے ترجمان سوڈھو سندھی نے جاری بیان میں کہاہے کہ جامشورو پولیس تھانے پر بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ جس میں پولیس افسران سمیت درجنوں پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں اور متعدد گاڑیاں اور بلڈنگ کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ جامشورو تھانہ اور اس کے اہلکار گذشتہ کئی سالوں سے سندھ دشمن پاکستانی ریاستی ایجنسیوں کے ساتھ ملکر دٙلالی والا کردار ادا کرتے رہے ہیں اور ریاستی اداروں سے مل کر قوم پرست کارکنان کے خلاف آپریشنز میں ملوث ہیں۔
سندھ کے قومی مرکز سن(جامشورو ) میں ہونے والی رہبرِ سندھ سائیں جی ایم سید کی سالگرہ اور برسی کے پروگراموں میں شریک ہونے والے قومپرست کارکنان کی ناکابندی ، لاٹھی چارج ، گرفتاریوں اور ان کے اوپر فائرنگ کرنے میں ریاستی اداروں کے ساتھ ملکر دٙلالی والا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ جامشورو کے تعلیمی اداروں میں سندھی شاگردوں اور قومپرست کارکنان کو تنگ کرنے ، حراسان کرنے ، تشدد کا نشانہ بنانے اور گرفتار کرکے جبری لاپتا کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ سندھ پولیس باالخصوص سی ٹی ڈی ، فوج اور ان کے خفیا اداروں کے ساتھ ملکر سندھ کی قومی تحریک کے خلاف ہونے والے آپریشنز میں پیش پیش رہی ہے۔ سندھ اور قومی تحریک کے خلاف مسلسل دشمنی والا کردار ادا کرتی رہی ہے۔
ایس آر اے سندھ پولیس باالخصوص سی ٹی ڈی کو خبردار کرتی ہے کہ ریاستی اداروں کے پیرول پر سندھ دشمن حرکتوں سے باز آئیں۔ دوسری صورت میں ان کے خلاف اور بھی زیادہ تیز حملے کیئے جائیں گے۔
سندھودیش روولیوشنری آرمی سندھ کی مکمل آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دُہراتی ہے۔