گوادر پاکستانی فورسز کی گھر گھر تلاشی کیخلاف عوام نے حق دوتحریک کے دفتر میں شکایت کرتے ہوئے احتجاج کیا

گوادر میں پاکستان آرمی کی جانب سے گھر گھر تلاشی کے خلاف وائس چیئرمین بلدیہ اور حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی ذمہ دار ماجد جوہر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا اور اس عمل کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ اگر بغیر سرچ وارنٹ گھروں میں گھسنے کی کوشش کی گئی تو ہرقسم کے احتجاج کیا جائے گا ۔

حق دو تحریک کے مرکزی دفتر میں دیگر کونسلروں کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آرمی کا یہ عمل قابل قبول نہیں ہے، پانی اور بجلی کے ستائے عوام کے گھروں میں گھسنے کا یہ عمل مزید ردعمل جنم دے گی ۔

انھوں نے کہاہے کہ پاکستان آرمی کے اہلکار چادر و چار دیواری کا تقدس پائمال کرتے ہوئے گھروں میں گھستے اور نہتے شہریوں کو ذہنی اذیت کا شکار بناکر ہراساں کرتے ہیں ۔

مقامی ماہیگروں نے بھی شکایت کی ہے کہ فورسز اہلکار انہیں ہراساں کرتے ہیں، شکار کے اوقات میں انہیں روک کر گھروں تک محدود کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے رویے ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے ۔

ملا بند وارڈ کے ایک رہائشی نے کہا کہ پیر کی شپ آرمی اور پولیس کی بڑی تعداد خواتین، اہلکاروں کے ہمارے گھر میں دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے سارے گھر کی تلاشی کے بعد ہمارے شناختی کارڈ ضبط کرکے سوالات پوچھے گئے، انکے پاس کوئی وارنٹ یا عدالتی حکم نامہ نہیں تھا۔ شہری کے مطابق اسی رات کو آرمی اہلکاروں نے پورے محلے کے گھروں میں گھس کر یہی رویہ اپنایا۔

بلدیہ گوادر کے کونسلران نے کہاہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو عوام کے ساتھ ملکر سخت احتجاج کرینگے۔

گوادر میں پاکستان آرمی کی جانب سے گھر گھر تلاشی کے خلاف وائس چیئرمین بلدیہ اور حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی ذمہ دار ماجد جوہر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا اور اس عمل کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ اگر بغیر سرچ وارنٹ گھروں میں گھسنے کی کوشش کی گئی تو ہرقسم کے احتجاج کیا جائے گا ۔

حق دو تحریک کے مرکزی دفتر میں دیگر کونسلروں کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آرمی کا یہ عمل قابل قبول نہیں ہے، پانی اور بجلی کے ستائے عوام کے گھروں میں گھسنے کا یہ عمل مزید ردعمل جنم دے گی ۔

انھوں نے کہاہے کہ پاکستان آرمی کے اہلکار چادر و چار دیواری کا تقدس پائمال کرتے ہوئے گھروں میں گھستے اور نہتے شہریوں کو ذہنی اذیت کا شکار بناکر ہراساں کرتے ہیں ۔

مقامی ماہیگروں نے بھی شکایت کی ہے کہ فورسز اہلکار انہیں ہراساں کرتے ہیں، شکار کے اوقات میں انہیں روک کر گھروں تک محدود کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے رویے ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے ۔

ملا بند وارڈ کے ایک رہائشی نے کہا کہ پیر کی شپ آرمی اور پولیس کی بڑی تعداد خواتین، اہلکاروں کے ہمارے گھر میں دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے سارے گھر کی تلاشی کے بعد ہمارے شناختی کارڈ ضبط کرکے سوالات پوچھے گئے، انکے پاس کوئی وارنٹ یا عدالتی حکم نامہ نہیں تھا۔ شہری کے مطابق اسی رات کو آرمی اہلکاروں نے پورے محلے کے گھروں میں گھس کر یہی رویہ اپنایا۔

بلدیہ گوادر کے کونسلران نے کہاہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو عوام کے ساتھ ملکر سخت احتجاج کرینگے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

نوشکی فورسز چوکی پر مسلح افراد کا حملہ

منگل مئی 28 , 2024
بلوچستان ضلع نوشکی کے علاقے زرین نگل کے مقام پر قائم فورسز کے چیک پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا ۔ علاقائی ذرائع کے مطابق حملہ گزشتہ روز کیا گیا جس میں فورسز کو جانی مالی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے ۔لیکن مقامی انتظامیہ نے نقصانات کے حوالے سے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ