مشکے سے سرکاری ڈیتھ اسکوائڈ ہاتھوں ایک شخص پھر اغوا ہوگیا ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان ضلع آواران تحصیل مشکے کے علاقہ گورکھائی سے قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے بنائے گئے ڈیتھ اسکوائڈ کے کارندوں نے بشیر ولد مولابخش سکنہ لاکھی نامی شخص کو گزشتہ روز اسلح کے زور پر اغوا کرکے لے گئے جس کے بعد ان کا رابطہ اپنے خاندان والوں سے نہیں ہے ۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پہلی دفعہ نہیں اس سے قبل بھی پاکستان فورسز اور مذکورہ ڈیتھ اسکوائڈ کارندوں نے انھیں اغوا اور جبری گمشدگی کا نشانہ بناکر تشدد بعد چھوڑ تے رہے ہیں ۔
ادھر مستونگ میں قبائلی رہنما گل جان شاہوانی کے گھر پر رات گئے فورسز کی چھاپہ مار کارروائی کرنے ، گھر میں توڑ پھوڑ اور چار دار چار دیواری کی تقدس کو پامال کرنے کیخلاف خواتین کی جانب سے شال تا کراچی شاہراہ کو کھڈ کوچہ مستونگ کے مقام پر بلاک کر کے احتجاج کیا گیا۔
سڑک بلاک ہونے کے باعث ٹریف کا نظام بری طرح متاثر ہو گیا اور دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ فورسز نے چھاپہ مار کر توڑ پھوڑ اور خواتین بچوں پر تشدد کی ہے ،بلکہ انھوں نے معمول بنادیا ہے آئے روز چھاپے مار ے جارہے ہیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ اگر فورسز کے پاس ثبوت ہے وہ وارنٹ لیکر آئیں ،باقاعدہ کیس چلائیں ہم نے سامنا نہیں کیا تو ہم ذمہدار ہونگے ۔