بلوچستان کے ضلع قلات میں نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کے ایک گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا ،
ڈپٹی کمشنر قلات بلال شبیر نے آئی ای ڈی دھماکے میں اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے دھماکہ خیز ڈیوائس سڑک کےکنارے نصب کیاتھا، سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی کے گزرتے وقت دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 8 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی لیویز سمیت دیگر سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاش شروع کردی ہے جب کہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ادھر خاران گواش روڈ پر مسلح افراد نے ناکہ بندی کردی ، وڈ ھ میں سی پیک کے انجینئرز کے رہائش گاہ پر 8 زوردار دھماکے اور فائرنگ، گزی چیک پوسٹ پر حملہ، خاران کے متعدد چیک پوسٹوں سے فائرنگ کے اطلاعات ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق خاران میں گواش روڈ پر مسلح افراد نے ناکہ بندی کرکے وڈھ ایریا میں واقع کپاس فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا۔ فیکٹری میں رہائش پذیر انجینئرز کے گھر پر 8 زوردار دھماکوں اور بعد میں فائرنگ کی آواز سنی گئی ۔
دوسری جانب اطلاع ہے کہ اس حملے کے ساتھ ہی گزی چیک پوسٹ پر بھی فورسز کو حملے میں نشانہ بنایا گیا ۔
سی پیک انجینئرز پر حملے کے دوران مسلح افراد نے گواش روڈ پر ناکہ بندی کرکے روڈ کو ہر طرح کے ٹریفک کیلئے بند کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان حملوں کے بعد خاران کے مختلف مقامات پر قائم چیک پوسٹوں سے فائرنگ کی آوازیں سنی گئی۔
ذرائع کے مطابق گواش حملے کا نشانہ کپاس فیکٹری میں رہائش پذیر سی پیک لنک روڈ پر کام کرنے والے درجنوں انجینئر ، کاریگر اور ان کی سکیورٹی پر معمور فورسز کے اہلکار تھے۔
دریں اثناء ضلع نوشکی کے پہاڑی علاقے ہژدہ خول میں قائم ایف سی کے چیک پوسٹ کو کل شام نامعلوم افراد نے حملے کا نشانہ بنایا۔
آخری اطلاع تک مزکورہ حملوں کی ذمہداریاں تاحال کسی مسلح تنظیم نے قبول نہیں کی ہے ۔