پنجگور ،بسد زامران میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے وہاب ولد علی بخش سکنہ گومازی دز پروم نامی نوجوان ھلاک ہواہے ۔
علاوہ ازیں بولان میں 2 قبائل کے گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ھلاک ، تصادم سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لیویز کے مطابق بولان کے علاقے سنی میں دو گروپوں میں تصادم کے دوران ایک شخص مہر اللہ نامی ھلاک ہوگیا۔
واقع کے بعد مقامی انتظامیہ پہنچ کر نعش ہسپتال منتقل کردیا ، ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کردی گئی، مزید کارروائی مقامی انتظامیہ کررہی ہے۔
ادھر گوادر سے کراچی جانیوالی کار گاڑی حادثے کا شکار ایک شخص ھلاک ، خاتون زخمی ،حادثہ کوسٹل ہائی وے پر اورماڑہ منیجی کے قریب پیش آیا ، نعش اور زخمی کو اورماڑہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، ھلاک شخص کی شناخت لیاقت علی کے نام سے ہواہے جو گوادر بلوچ وارڈ کا رہائشی ہے جبکہ خاتون کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دریں اثناء خواتین کو اغواءکرکے فروخت کرنے والا گروہ بے نقاب ہوگیا ۔ ڈیرہ اللہ یار کی غوثیہ مسجد کا مولوی بھی ملوث نکلا۔ 5 رکنی گروہ اس وقت بے نقاب ہوا جب کراچی کی 14 سالہ بچی کو اغواءکرکے لا ئی گئی تھی۔ بچی کو فروخت کرنے سے پہلے 4 درندہ صف ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا ہے ۔ متاثرہ بچی کی چیخ و پکار پر اہل علاقہ نے گروہ کو بے نقاب کیا۔
بتایا جارہاہے ہے ملزمان پاکستان کے مختلف علاقوں سے خواتین اور بچیوں کو اغواءکرکے لے آتے تھے۔ اجتماعی زیادتی کے بعد بچیوں کو فروخت کردیا جاتا تھا۔ واقعے میں جامعہ مسجد غوثیہ کا امام پیش اعجاز قادری بھی ملوث ہے۔ ملزم اعجاز قادری نے اقبالی بیان میں کہا ہے کہ ہم لڑکیوں کو زیادتی کے بعد پیسوں کے عوض نکاح کرا دیتے تھے۔ پولیس کی جانب سے واقعے پر تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔