شال اطلاعات کے مطابق آج بروز منگل کو لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے اپنے پیاروں کی بازیابی اور ریاستی جبر کے خلاف خاران ٹو شال ڈبل روڈ کو آمد رفت کے لئے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
مزید معلومات کی رو سے دس سال سے لاپتہ عبدالکریم میروانی ولد مرحوم حاجی عبدالرزاق میروانی کے بڑے بھائی میر عبدالقدوس میروانی کے ایک وائس ریکارڈ کے مطابق جو کہ علاقائی مختلف وٹسپ گروپس میں شائع کیا گیا ہے کہ انکے گھر سیاپٹ کے مقام پر گزشتہ رات اور آج کے دن ایف سی اور انٹیلیجنس اداروں کی جانب سے چھاپے مارے گئے، عورتوں پر شدید تشدد اور گھر میں توڈ پھوڈ کیا گیا اور میر عبدالقدوس میروانی کے بھائی سمیت دو قریبی رشتہ داروں کو حراست میں لیکر اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ اور اسی تناظر میں انکی فیملی کے جانب سے احتجاجاً آج خاران ٹو کوئٹہ روڈ پر اپنے پیاروں کے بازیابی کے لئے دھرنا دے رکھا ہے۔اور مزید اینے وائس پیغام میں انہوں نے خاران کے باشعور عوام سے اپنے اس احتجاج میں شامل ہونے اور آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے ۔
یاد رہے میر عبدالقدوس میروانی علاقے کا ایک کونسلر ایک معتبر سیاسی اور سماجی کارکن بھی ہے اور اس سے قبل بھی ان کے ایک بھائی عبدالکریم میروانی کو دس سال پہلے لاپتہ کر دیا گیا تھا جو کہ تاحال لاپتہ ہیں۔