مستونگ کے علاقے نواب ہوٹل کے قریب آج صبح سے لطیف بنگلزئی کی بازیابی کیلئے انکے لواحقین نے شال کراچی شاہراہ کو بند کرکے احتجاجا دھرنا دے رکھا ہے ۔
لطیف بنگلزئی کو گزشتہ سال 19 اکتوبر 2023 کو پاکستانی فورسز نے مستونگ سے جبری لاپتہ کیا تھا۔
جاری دھرنے میں مستونگ سے دیگر لاپتہ افراد نور الدین بنگلزئی، جسے 25 جولائی 2013 کو اُٹھایا گیا تھا، فہیم بنگلزئی جو 6 دسمبر 2023 سے جبری لاپتہ ہیں اور سعید شاھوانی کے لواحقین بھی اس وقت احتجاج میں شریک ہیں ۔
سرکاری حکام کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کے ذمہداران نے احتجاجی شرکاء سے مزاکرات کی جو ناکام ہوا ۔
جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ بااختیار لوگ ہمیں بس ہروقت جھوٹے تسلیاں دیکر احتجاج ختم کرواتے ہیں مگر بعد ازاں وہ غائب ہوجاتے ہیں ،لیکن اب ہم اپنے پیاروں کی بازیابی تک احتجاج میں بیٹھے رہیں گے.