جبری لاپتہ افراد و شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5375 دن مکمل

جبری لاپتہ افراد و شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5375 دن ہوگئے، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی وائس چئیرمین طارق بروت ، بی ایس او کے مرکزی چئیرمین بالاچ قادر اور صمند بلوچ اور ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے کیمپ میں آکر اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی پی ایم پی کے مرکزی وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ظالم، مظلوم، حاکم، محکوم، قابض اور مقبوض کے درمیان جنگ کے واقعات سے بھری دنیا کی تاریخ میں طاقتور اور زورآور اقوام کا کمزور اور زیر دست اقوام پر ظلم و جبر اور تشدد نئی بات نہیں بلکہ ہمیشہ سے ہوتا رہا ہے کہ جب کوئی طاقتور قوم اپنے مخصوص مفادات کی تکمیل کے لئے کسی کمزور قوم کی آبائی سرزمین پر قبضہ جماکر اسے غلام بناتا ہے، تو وہ اس قوم کے ہر طبقے کے افراد ماسوائے چند بے ضمیر غداروں کے عمر جنس سے بالاتر ہوکر اپنا دشمن تصور کرکے تہذیب مروجہ اصول اور جنگی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان ظلم کے پہاڑ توڑنے میں کسی پس پیش سے کام نہیں لیتا۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ٹھیک اسی طرح بلوچ سرزمین پر قبضہ جمانے کے بعد ریاست پاکستان نے بلوچ قوم کی آواز کو دباکر اسے صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے فوجی کاروائی، فضائی کاروائی حراستی قتل انسانیت سوز تشدد سمیت ہر قسم کی وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ اپنے قبضے کے ساتھ سے ہی قابض نے بلوچ قوم پر ظلم و جبر کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع کیا تھا جو ہنوز جاری ہے۔ 1973 میں سامراجی عطا کردہ کوبرا ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بلوچ گدانوں خاص طورپر کوہستان مری میں پانچ سال تک مسلسل بمباری کرکے خواتین، بچوں اور پیراں سال بزرگ سمیت ہزاروں معصوم بلوچوں کو موت کی آغوش میں دھکیل دیاگیا مگر پھر بھی بلوچ قوم کی آواز کو دباکر اسے چپ کرنے میں یکسر ناکام رہا۔

2002 سے شروع پاکستان اور بلوچ قوم کے درمیان موجودہ جنگ میں ہزاروں بلوچ فوج کی وحشت و بربریت کا نشانہ بنے ہیں۔

2005 میں ڈیرہ بگٹی میں وحشیانہ میں ہزاروں بلوچ افراد لقمہ اجل بن جانے سے لیکر حال ہی میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فضائی کاروائی میں معصوم خواتین و بچوں کی جبری اغواہ شہادت تک سب ایک ہی کڑیاں ہیں۔ قابض ریاست کے سابقہ وزیر داخلہ نے بلوچستان میں رٹ کی بحالی کے لئے اعلان کردیا جس کے بعد بلوچ فرزندوں کی مسخ کی ہوئی اور تشدد زدہ لاشیں پھینکنے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوا۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

مشرقی بلوچستان کے %75 فیصد علاقے گہرے بادلوں کی لپیٹ میں ہیں

ہفتہ مارچ 9 , 2024
مشرقی بلوچستان آج رات اور کل گوادر ، جیونی ، میں تیز بارش متوقع ہے_ پسنی ، اورماڈہ میں بھی آج رات سے اور کل درمیانی سے تیز بارش کا امکان ہے ۔ آواران ، بیلا ، میں بھی آج رات اور کل ہلکی بارش کا قوی امکان ہے۔ تربت […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ