
بلوچستان بھر میں بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن بام کے تحت مسلح کارروائیاں تاحال شدت کے ساتھ جاری ہیں۔ ان کارروائیوں میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور دیگر فورسز کے اداروں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جن کے نتیجے میں درجنوں اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، موسیٰ خیل، میختر اور کجھوری کے درمیانی علاقے میں بلوچ سرمچاروں نے ناکہ بندی کے دوران مختلف مسافر بسوں کی تلاشی کے دوران ایم آئی اور آئی ایس آئی سے وابستہ 9 اہلکاروں کو شناخت کے بعد گاڑیوں سے اتار کر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
اسی طرح قلات میں بھی فورسز کو دھماکے سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں سات اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ بلوچ سرمچاروں کے ان کارروائیوں کو بی ایل ایف نے “آپریشن بام‘ کا حصہ قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اب تک آپریشن کے تحت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 60 سے زائد منظم حملے کیے جا چکے ہیں، جن میں بھاری اور جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ ان حملوں میں فورسز کو جانی و مالی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔
بی ایل ایف کی جانب سے اب تک ان حملوں کی مکمل تفصیل جاری نہیں کی گئی، تاہم مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حملوں کا دائرہ بلوچستان کے مرکزی، جنوبی اور مغربی اضلاع تک پھیل چکا ہے۔

