
ضلع خضدار کے علاقے زیدی سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے نوجوان خالد ولد صالح محمد زہری کی مسخ شدہ لاش گزشتہ روز کھوڑی زیدی سے برآمد ہوئی ہے۔ مقتول کو تین ماہ قبل سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، 23 مارچ 2025 کو رات 11 بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے خالد زہری کو ان کے گھر واقع زیدی سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد ان کے اہل خانہ کو ان کی کوئی خبر نہ ملی۔ تین ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد ان کی لاش کھوڑی زیدی کے علاقے سے ملی، جس پر واضح تشدد کے نشانات موجود تھے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ خالد زہری کو حراست کے دوران تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا اور بعد ازاں ان کی لاش علاقے میں پھینک دی گئی۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے بعد افراد کی لاشیں برآمد ہونے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

