
23 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ، اسرائیل اور ایران کے درمیان قطر کی ثالثی سے ایک مرحلہ وار جنگ بندی ہو چکی ہے۔
امریکی بیان کے مطابق ایران پہلے حملے روکے گا اور 12 گھنٹے بعد اسرائیل بھی حملہ بندی ترک کرے گا۔
اسرائیل نے صدر ٹرمپ کی پیشکش قبول کرنے کی تصدیق کی، جس میں بیان کیا گیا کہ جوہری اور بیلسٹک میزائل کے خطرات ختم کیے جا چکے ہیں۔
ایران نے اس معاہدے کی بلاواسطہ تردید کی ہے، اور اس کا موقف ہے کہ وہ حملے صرف اسرائیل کیطرف سے براہِ راست حملہ بندی بند ہونے پر ہی روکیں گے ۔
جنگ بندی کے چند گھنٹوں میں ایران نے میزائل حملے کیے جن سے بیئرشیبا میں کم از کم چار شہری ہلاک ہوئے۔
اسرائیل نے حکومتی مراکز پر جوابی کارروائی کا حکم دے دیا اور تہران میں فضائی اور زمینی اہداف نشانہ بنانے کا عندیہ دیا ۔
صدر ٹرمپ نے دونوں جانب سے خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خاص طور پر اسرائیل کو پرہیز سے کام لینے کی تلقین کی۔