بی ایل ایف نے متعدد حملوں کی ویڈیو فوٹیجز جاری کر دیں

بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے میڈیا سیل “آشوب” کی جانب سے پاکستانی فورسز پر کیے گئے متعدد حملوں کی ویڈیو فوٹیجز جاری کی گئی ہیں، جن میں فورسز اور ان کی تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

جاری کردہ ویڈیوز میں سب سے پہلے مشکے میں ایک فوجی ویگو گاڑی کو نشانہ بنانے کا منظر دکھایا گیا ہے، جہاں ایک اہلکار کو تھرمل کے ذریعے نشانہ بنا کر ہلاک کیا جاتا ہے۔ ایک اور فوٹیج میں آواران میں فوجی ایڈکوارٹر پر مارٹر گولے فائر کیے جاتے ہیں جو ایڈکواٹر کےاندر جا گرتے ہیں۔

مزید ویڈیوز میں مشکے میں فوج کے لیے راشن لے جانے والی گاڑیوں کو روک کر راشن کو نذر آتش کیا جاتا ہے جب کہ ضلع کیچ کے علاقے تجابان میں بلوچستان سے پنجاب معدنیات لے جانے والی چار ٹریلر گاڑیوں کو بھی جلایا جاتا ہے جس سے چاروں گاڑی مکمل تباہ ہوجاتے ہیں جبکہ سرمچار کافی دیر تک سی پیک روڈ پر موجود رہتے ہیں۔

اس کے علاوہ گوادر اور خاران میں مواصلاتی ٹاوروں کو آگ لگا کر تباہ کیا جاتا ہے، جبکہ خاران میں ایک تعمیراتی کمپنی پر حملے میں چار گاڑیاں بھی جلایا جاتا ہے۔ ویڈیو کے ایک اور حصے میں کولواہ میں دو فوجی اہلکاروں کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے دونوں فوجی اہلکار ہلاک ہوجاتے ہیں، جبکہ آخر میں تین اہلکاروں پر حملہ کیا جاتا ہے، جس میں ایک مارا جاتا ہے اور دو فرار ہو جاتے ہیں۔

بلوچ مسلح تنظیموں کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز میں فورسز پر کیے گئے حملوں کے مناظر شامل ہیں جن کے بارے میں پاکستانی فوج کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم بی ایل ایف کے جاری کردہ فوٹیجز نے پاکستانی فوج کی خاموشی کو بے نقاب کردیا ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کیچ: پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں نوجوان جبری لاپتہ

بدھ جون 4 , 2025
بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ایک نوجوان کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زبردستی گاڑی میں ڈال کر اغوا کر لیا۔ ذرائع کے مطابق واقعہ گزشتہ روز تربت سول اسپتال کے قریب پیش آیا جہاں ناصر […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ