
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے پیدارک میں پاکستانی فورسز نے کمسن نوجوان سمیت تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق لاپتہ ہونے والوں کی شناخت مولانا سکندر ولد محمد انور ، صدیق ولد سبزل اور ابراہیم ولد محمد یعقوب کے ناموں سے ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے مہ مولانا سکندر کو گزشتہ شب دو بجے جبکہ صدیق اور ابراہیم کو صبح چھ بجے ان کے گھروں سے حراست میں لیا گیا۔ تینوں افراد پیدارک کے رہائشی اور ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔
اہلِ خانہ نے ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر متعدد افراد پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ کیے جا رہے ہیں۔ بعض کیسز میں لاپتہ افراد کو مبینہ جعلی مقابلوں میں قتل کر کے انہیں بلوچ مسلح تنظیم کے رکن ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
آج قلات سے دو افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جو اطلاعات کے مطابق پہلے سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ تھے۔