
کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء صبغت اللہ شاہ جی کی نظر بندی کے حکم میں مزید 30 دن کی توسیع کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق شاہ جی صبغت اللہ ولد مولوی عبد الحق کو 27 مئی 2025 کو عوامی تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس (تھری ایم پی او) کے تحت تیسری بار قید میں رکھا گیا ہے۔
حکم نامے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شاہ جی صبغت اللہ ضلع کوئٹہ کی عوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ عوام کو اشتعال دلا کر امن و امان کی صورتحال خراب کرنے میں ملوث ہیں، جس سے تشدد اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اس توسیعی حکم کے بعد زیرِ حراست بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کے رکن کی نظربندی مزید 30 دن کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔
شاہ جی صبغت اللہ کے ہمراہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی دیگر رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبگر زہری، بیبو بلوچ اور گلزادی بلوچ بھی تاحال تھری ایم پی او کے تحت پولیس حراست میں ہیں۔ ان کی رہائی کے لیے دائر کی گئی متعدد درخواستیں مختلف عدالتوں سے مسترد کی جا چکی ہیں۔
شاہ جی صبغت اللہ کے اہلِ خانہ کے مطابق جیل میں ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے رہائی کی مشروط پیشکش کی گئی تھی، جس کے تحت انہیں سیاسی سرگرمیوں، دھرنوں اور احتجاج سے باز رہنے کو کہا گیا، تاہم انہوں نے اس شرط کو مسترد کر دیا۔