
مشکے میں 17 فروری 2025 کو بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کی جانب سے کیے گئے شدید نوعیت کے حملے کی ویڈیو فوٹیج تنظیم کے میڈیا سیل “آشوب” کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ ویڈیو میں ہلاک شدہ فوجی اہلکاروں کی لاشیں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ فوٹیج میں ایک ویگو گاڑی بھی دکھا جا سکتا ہے جس میں لفٹیننٹ کاشف سمیت دیگر اہلکار سوار تھے اور جو شدید حملے کی زد میں آنے سے کسی بھی ایک اہلکار کو گاڑی سے نکلنے کا موقع نہیں ملا۔
ویڈیو کے آغاز میں بی ایل ایف کے جنگی کمانڈر کو سرمچاروں کی بڑی تعداد کو ایک نامعلوم پہاڑی علاقے میں آپریشن کی لوکیشن سے آگاہ کرتے ہوئے دکھا جاسکتا ہے، جہاں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ سرمچار بھاری ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ جنگی کمانڈر کی بریفنگ کے بعد سرمچار اپنے مشن کی جانب روانہ ہوتے ہیں۔
جنگ کے آغاز میں بی ایل ایف کے سرمچار رات کی تاریکی میں اپنے گھات لگائے مقام پر پہلے سے موجود تھے۔ جیسے ہی فوجی اہلکار اپنے مورچوں کے جانب پہنچے انہیں حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ اس مقام پر بی ایل ایف کے مطابق ایک اہلکار ہلاک ہوا ہے۔
اس کے بعد فوج کی بڑی تعداد کو سرمچاروں کی جانب بڑھتے دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد بی ایل ایف کے سرمچاروں نے جو پہلے سے گھات لگائے بیٹھے تھے شدید حملے میں انہیں نشانہ بنا کر متعدد اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
جنگ کے آغاز کے کچھ دیر بعد ایک ویگو فوجی گاڑی جس میں لفٹیننٹ کاشف اور دیگر اہلکار سوار تھے سرمچاروں کی جانب بڑھتی ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم تھوڑا آگے بڑھنے پر بی ایل ایف کے سرمچاروں نے انہیں شدید حملے میں گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بی ایل ایف کے مطابق کوئی بھی اہلکار گاڑی سے باہر نکلنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔
اس کے بعد ایک اور پک اپ گاڑی کو سرمچاروں کی جانب بڑھتے دیکھا جا سکتا ہے، جسے بھی حملے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم وہ بھاگنے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔
ویڈیو میں مزید دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار 7 سے 8 فوجی اہلکار زمین پر گرے ہوئے ہیں جنہیں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے نشانہ بنا کر ہلاک کر دیے ہیں۔ اسی طرح موٹر سائیکل پر سوار دیگر اہلکاروں کو بھی سرمچاروں نے حملہ کر کے نشانہ بنایا ہے۔
بی ایل ایف نے اس آپریشن میں 13 اہلکاروں کی ہلاکت اور 7 کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم ویڈیو میں کم از کم 17 سے 18 سے 19 اہلکاروں کی ہلاکت دیکھی جا سکتی ہے۔ دوسری جانب پاکستانی فوج نے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور لفٹیننٹ کاشف سمیت 7 اہلکاروں کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ بی ایل ایف کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج نے پاکستانی فوج کے دعووں کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا۔
بی ایل ایف کی جانب سے جب بھی کسی فوجی اہلکار کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے، اس کے ثبوت کے طور پر ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے، تاہم پاکستانی فورسز ہر حملے کو چھپانے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔