
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے ایکس پر لکھا کہ کوئٹہ میں دھرنا ایک بار پھر سبوتاژ کردیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے مسلسل فائرنگ اور شیلنگ کی جا رہی ہے، دھوئیں کے باعث کچھ بھی واضح نظر نہیں آ رہا، اور زخمیوں کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔ عوام منتشر ہو چکی ہے، جبکہ کچھ نقاب پوش افراد سول کپڑوں میں دکانوں کو آگ لگا رہے ہیں اور فائرنگ کر رہے ہیں۔
تاہم فائرنگ کے نتیجے میں ابتک ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
بی وائی سی کے رہنما صبغت اللہ شاہ جی نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح سرکاری لوگ بھی مظاہرین کے درمیان موجود ہیں جو فائرنگ کررہے ہیں، ریاست کا یہ خطرناک کھیل اس کے اپنے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا، قوم کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔