ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، بی این ایمماہ رنگ اور شاہ جی کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا قابل مذمت ہے ،جاوید مینگل

شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ ایمان مزاری جو ایک دلیر وکیل اور مسنگ پرسنز کی کھلے عام وکیل ہیں، ان کے شوہر ہادی علی کے ساتھ گرفتاری انتہائی قابل مذمت ہے۔ اسلام آباد پولیس کی یہ کھلی کارروائی اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ: پاکستان میں ناانصافیوں، خاص طور پر جبری گمشدگیوں کے خلاف بات کرنا جرم سمجھا جاتا ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ ایمان مزاری بغیر کسی وضاحت کے لاپتہ ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف اور احتساب کے لیے مسلسل کھڑی ہے۔ ان کی حراست ایک تلخ حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے جہاں پاکستان ان جبری گمشدگیوں کے ذمہ داروں کو پکڑنے کے بجائے سچائی کو بے نقاب کرنے والوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ اقدام ان آوازوں کو دبانے کی کوشش ہے جو پاکستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو سامنے لاتی ہیں۔ عالمی برادری کو ایمان مزاری اور ہادی علی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرنا چاہیے اور پاکستان پر زور دینا چاہیے کہ وہ اپنے متاثرین کے لیے انصاف کے خواہاں افراد کو سزا دینے کے بجائے تحفظ فراہم کرے۔

اس طرح بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابق جنرل سیکرٹری اور بلوچ رہنما رحیم ایڈووکیٹ بلوچ نے شوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‏محترمہ ایمان زینب حاضر مزاری ایڈووکیٹ اور عبدالہادی ایڈووکیٹ کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اور ان کی گرفتاری قانون اور اختیارات کی غلط استعمال کا ایک قابل مذمت عمل ہے۔ وہ دونوں کوئی مفرور مجرم نہیں ہیں جنھیں پولیس نے گرفتار کیا بلکہ قابل احترام شہری اور معروف وکلاء ہیں جو مقدمات کی پیروی میں روز عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ دونوں کی گرفتاری در اصل ریاستی پالیسیوں کے ناقدین اور مخالفین کی آواز دبانے کی فسطائی پالیسی کا مظہر ہے، کیونکہ محترمہ ایمان مزاری انسانی حقوق کی پامالیوں، خصوصاً جبری گمشدگیوں کی ریاستی پالیسی کے خلاف ایک توانا آواز ہے جو نہ صرف سیاسی میدان اور میڈیا میں جبری گمشدگیوں کے ذمہدار ریاستی اداروں کو للکارتی رہی ہے بلکہ عدالتوں میں بھی انھیں گھسیٹتی رہی ہے۔

‏انہوں نے کہا ہے کہ اندازہ لگائیں کہ اسلام آباد جیسے شہر اقتدار میں محترمہ ایمان مزاری اور مسٹر عبدالہادی ایڈووکیٹ جیسے معروف شخصیات کو پولیس ایک بے بنیاد اور معمولی مقدمہ میں گرفتار کرکے حراساں کرنے کی کوشش کرسکتی ہے تو مقبوضہ بلوچستان کے دور دراز پہاڑی علاقوں، چھوٹے دیہاتوں اور قصبات میں پولیس، فوج، خفیہ ادارے اور ان کی تشکیل کردہ مسلح جتھے کیا کیا مظالم نہیں کرتے ہونگے۔

دوسری جانب بلوچ قوم پرست رہنما جاوید مینگل نے جاری بیان میں کہا ہے کہ میں انسانی حقوق کی معروف وکیل ایمان مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف ان کی بے باک آواز انسانی حقوق کے لیے نہایت اہم ہے۔ میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں اور ایمان مزاری اور ہادی علی کے خلاف دہشت گردی کے تحت قائم مقدمات کے خلاف آواز اٹھائیں اور ان کی رہائی کے لیے کام کریں۔

انھوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور صبغت اللہ شاہ جی کے خلاف ریاستی اقدامات اور ان کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے عمل کو ریاستی انتقامی کارروائیوں اور نوآبادیاتی جبر کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان کی بلوچستان کے لیے نئی قانون سازی کے نتائج بلوچوں کے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، اور آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔ ایک بات تو ماننی پڑے گی کہ مارشل لاء کو بھی مات دے دی ہے ان جمہوری کٹھ پتلی چیمپئنوں نے۔ بدقسمتی سے ہمارا واسطہ ایک ایسے غیر مہذب دشمن سے پڑا ہے جس کا نہ کوئی ایمان ہے اور نہ ہی کوئی ظرف۔ اب دیکھتے ہیں کہ قاتل کے زورِ بازو میں کتنا دم ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستانی ایجنٹ عبدالخالق راجپوت کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ ایس آر اے

منگل اکتوبر 29 , 2024
کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل رات خورشید کالونی، سائیٹ ایریا کوٹڑی (جامشورو) میں پاکستانی ایجنسیوں کے انفارمر اور سہولت کار ڈاکٹر عبدالخالق راجپوت کو مارنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ ترجمان […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ