مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے میجر زیاد سمیت 23 اہلکار ہلاک کیے، بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے مستونگ، قلات، زامران، بلیدہ اور کوئٹہ میں حملوں کے دوران قابض پاکستانی فوج کے میجر زیاد سمیت 23 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا، نوشکی میں ڈیتھ اسکواڈ کارندے کو ہلاک اور پنجگور میں جاسوس کیمروں کو تباہ کیا گیا۔ دالبندین اور نوشکی میں معدنیات لے جانے والی گاڑیوں کو نذرِ آتش کر کے مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز مستونگ کے علاقے تلخ کاوی میں قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو ایک آئی ای ڈی دھماکے میں نشانہ بنایا، حملے کے بعد مذکورہ علاقے میں پیش قدمی کی کوشش کرنے والے قابض فوج کے قافلے کو گھات لگاکر حملے میں نشانہ بنایا گیا حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے میجر زیاد سمیت چھ اہلکار موقع پر ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے مستونگ ہی کے علاقے آب گل کے مقام پر قابض فوج کے پیدل اہلکاروں کو ایک آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فوج کے دو اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے کوہک میں قابض پاکستانی فوج کو اس وقت شدید نقصانات سے دوچار کیا جب بائیس جولائی کو قابض فوج نے جارحیت کی غرض سے پیش قدمی کی کوشش کی۔ سرمچاروں نے قابض فوج کے قافلے کو گھات لگاکر حملے میں نشانہ بنایا۔ قابض فوج کی تین گاڑیاں براہ راست حملے کی زد میں آئی، حواس باختہ بزدل اہلکاروں نے بھاگنے کی کوشش کی جن کو سرمچاروں نے گھیرے میں لیکر نشانہ بنایا۔ حملے میں قابض فوج کے 13 اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ اہلکاروں کا اسلحہ بھی سرمچاروں نے تحویل میں لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ قابض فوج کی کمک کیلئے پہنچنے والے قافلے کو بھی سرمچاروں کے ایک دستے نے شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بناکر دشمن فوج کو مزید جانی و مالی نقصانات دوچار کیا جس کے باعث قابض فوج پسپائی پر مجبور ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی میں قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے معاویہ جمالدینی کو گذشتہ شب اس وقت حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا جب وہ اپنی گاڑی میں کلی جمالدینی اپنے گھر جارہا تھا۔

بی ایل اے نے کہا کہ قابض فوج کا آلہ کار معاویہ جمالدینی نوشکی میں مسلح جھتے کی سربراہی کرتا تھا جو نوشکی میں نوجوانوں و بزرگوں کی ٹارگٹ کلنگ، قابض فوج کے ہمراہ گھروں کی چادر و چار دیوالی پامال کرنے اور نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے اور بلوچ شہداء کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے میں ملوث رہا ہے۔ مذکورہ آلہ کار خواتین کو بلیک میل کرنے سمیت قابض فوج کی سرپرستی میں زمینوں پر قبضے اور بھتہ خوری میں ملوث تھا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل اے کی انٹیلی جنس ونگ زراب آلہ کار معاویہ جمالدینی کے ہر نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئی تھی۔ معاویہ جمالدینی کو غداری کا مرتکب ہونے اور بلوچ عوام پر مظالم میں ملوث پر ہلاک کرکے منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔ اس جھتے سے منسلک دیگر افراد پر بھی ‘زراب’ نظر رکھے ہوئی ہے جن کا انجام جلد ہی معاویہ جمالدینی کی طرح ہوگا۔

بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی کے علاقے زیارت دستگیر کراس اور دالبندین میں کرود پھاٹک کے مقام پر معدنیات لیجانے والی دو گاڑیوں کو ںذرآتش کرکے تباہ کردیا۔ اس دوران سرمچاروں نے دالبندین میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے اسنیپ چیکنگ کی جاری رکھی۔

بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بائیس جولائی کو زامران کے علاقے آرچنان میں قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو ایک ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جس کی زد میں آکر ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا۔

بی ایل اے نے کہا کہ آج بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بلیدہ کے علاقے گِلی میں قابض پاکستانی فوج کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فوج کے دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔

گذشتہ شب بی ایل اے کے سرمچاروں نے کوئٹہ، اختر آباد میں قابض پاکستانی فوج کی چوکی کو دستی حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فوج کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

سرمچاروں پنجگور کے علاقے پُل آباد میں قابض فوج کی نصب کردہ جاسوس کیمروں، ٹاور اور اس سے منسلک آلات کو نشانہ بناکر تباہ کردیا۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، اور دشمن پر ان کاری ضربوں کے تسلسل کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

گوادر سے بلوچ ویمن فورم کی رہنما ڈاکٹر شلی بلوچ گرفتار

جمعہ جولائی 25 , 2025
مقامی ذرائع کے مطابق پولیس نے بلوچ ویمن فورم کی مرکزی رہنما ڈاکٹر شلی بلوچ کو ساتھوں سمیت گوادر کے علاقے سربندان سے حراست میں لیا ہے۔ بلوچ ویمن فورم نے ڈاکٹر شلی بلوچ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ایک روزہ کانفرنس کی تیاری کے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ