
بلوچستان کے مختلف علاقوں لیاری، جھاؤاور نصیرآباد سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں تین افراد کے جبری لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، لیاری میں 17 جولائی 2025 کو 25 سالہ رکشہ ڈرائیور زاہد علی ولد عبدالحمید کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ رکشہ اسٹاپ پر اپنی سواری کا انتظار کر رہا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق، زاہد علی کو پاکستانی فورسز نے رکشے سمیت زبردستی اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ اہلِ خانہ نے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح، آواران کے علاقے جھاؤ میں حمید ولد افضل کو چار روز قبل پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حمید جھاؤ کے علاقے کوٹو کا رہائشی ہے، اور اس کی گرفتاری کے بعد تاحال اس کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ادھر نصیرآباد میں محمد حسین ولد جمال خان کو 5 جولائی 2025 کی شام 7 بجے گھر پر چھاپے کے دوران محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے اہلکاروں نے گرفتار کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، سی ٹی ڈی اہلکار محمد حسین کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔