
بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فوج کے قائم کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے ایک نوجوان کو اغوا کے بعد شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق نوجوان کی شناخت واحد ولد صوالی کے نام سے ہوئی ہے ناصر آباد کا رہائشی تھے، جنہیں 2 جون کو تربت سول ہسپتال میں پاکستانی فوج کے حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے زبردستی اغوا کر کے ساتھ لے گئے تھے۔ اس واقعے کی اطلاع ان کے اہل خانہ نے زرمبش اور دیگر ذرائع کو دی تھی۔
نوجوان واحد کو دو روز تک شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس دوران اس کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیے گئے اور پھر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ نوجوان واحد بلوچ روزگار کے سلسلے میں دبئی میں مقیم تھا اور ابھی واپس چھٹیوں پر گھر واپس آئے تھے کے انہیں اغوا کرکے بعدزاں قتل کردیا۔
بلوچستان بھر میں پاکستانی فوج اور ان کے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں بلوچ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے، جنہیں پہلے اغوا کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر ان کی مسخ شدہ لاشیں ویران علاقوں میں پھینک دی جاتی ہیں۔