
بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے گوادر کے علاقے جیونی میں پاکستانی کوسٹ گارڈ اہلکاروں پر ہونے والے حملے کی ویڈیو فوٹیج اپنے میڈیا سیل آشوب پر جاری کی ہے۔ تنظیم کے مطابق یہ کارروائی 29 مئی کو دوپہر تقریباً دو بجے بی ایل ایف کے ٹیکٹیکل کمبیٹ یونٹ کے برق رفتار سرمچاروں نے انجام دی، جو کہ گوادر کے ساحلی علاقے “سونڈی” میں کوسٹ گارڈ کی ایک چیک پوسٹ پر کی گئی۔
بی ایل ایف کے مطابق اس حملے کے وقت کوسٹ گارڈ اہلکار مقامی ماہی گیروں سے جبری ٹیکس وصول کرنے میں مصروف تھے۔ سرمچاروں نے منظم انداز میں حملہ کر کے دو کوسٹ گارڈ اہلکاروں انصر اور افتخار شاہ کو ہلاک کر دیا، اور ان کے ہتھیاروں سمیت دیگر عسکری ساز و سامان ضبط کر لیا۔
بی ایل ایف کے میڈیا سیل “آشوب” کی جانب سے جاری کی گئی تین منٹ اور اکتالیس سیکنڈ کی ویڈیو فوٹیج میں حملے سے قبل کے مناظر بھی شامل ہیں۔ ویڈیو کے آغاز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستانی کوسٹ گارڈ اہلکار گوادر کے مختلف علاقوں میں بلوچ خواتین اور نوجوانوں پر تشدد کر رہے ہیں۔ یہ مناظر مقامی افراد کی جانب سے حملے سے قبل ریکارڈ کیے گئے تھے۔
ویڈیو میں بعد ازاں بی ایل ایف کے سرمچاروں کو بلوچستان کے پہاڑوں سے اپنے ہدف کی طرف بڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سرمچار جدید اور بھاری ہتھیاروں سے لیس نظر آتے ہیں۔ پھر انہیں ساحلی علاقے میں موجود چیک پوسٹ پر کوسٹ گارڈ اہلکاروں پر تیزرفتاری سے حملہ آور ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ سرمچار انتہائی مہارت سے کارروائی مکمل کر کے ہتھیار ضبط کرتے ہیں اور علاقے سے بحفاظت نکل جاتے ہیں۔
ویڈیو کے اختتام پر بی ایل ایف کے سرمچاروں کو عوام سے اخلاق سے پیش آتے اور خطاب کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس میں وہ عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی۔
بی ایل ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ کامیاب کارروائی تنظیم کی انٹیلیجنس نیٹ ورک اور ٹیکٹیکل کمبیٹ یونٹ کے سرمچاروں کی گوریلا جنگی حکمت عملیوں کی برتری کا مظہر ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مذکورہ چیک پوسٹ پر تعینات اہلکار روزانہ ماہی گیروں اور تیل کے کاروبار سے وابستہ افراد سے جبری بھتہ وصول کرتے تھے۔