
گزشتہ شب پاکستانی فورسز نے آواران کے علاقے مالار مچھی میں ایک وحشیانہ کارروائی کے دوران خاتون سمیت دو بے گناہ شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کر دیا، جبکہ ایک خاتون شدید زخمی ہوئیں۔ جاں بحق افراد کی شناخت نعیم بلوچ ولد سنجر بلوچ اور حوری بنت قاسم کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ واقعہ آواران کے عوام پر جاری ریاستی جبر کی ایک تازہ مثال ہے، جس نے علاقے کو سوگوار کر دیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق رات تقریباً ایک بجے فورسز نے اچانک چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد گھروں پر دھاوا بول دیا۔ اس دوران جب مقامی مکینوں نے گرفتاریوں کے خلاف مزاحمت کی، تو فورسز نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان نعیم بلوچ اور ایک ادھیڑ عمر خاتون حوری موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جبکہ نعیم کی والدہ دادی بلوچ شدید زخمی ہو گئیں۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ زخمی خاتون کو پوری رات طبی امداد فراہم نہیں کی گئی، اور انہیں اگلی صبح نہایت تشویشناک حالت میں آواران اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ واقعہ کوئی انفرادی سانحہ نہیں بلکہ مالار میں ایک ہفتے کے دوران پیش آنے والی چوتھی پُرتشدد کارروائی ہے۔ صرف سات دنوں میں آواران میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں کم از کم پانچ بے گناہ شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ طاقت کے اس بے دریغ استعمال اور مسلسل شہریوں کو نشانہ بنائے جانے نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو مزید نمایاں کر دیا ہے