
بلوچ وومن فارم کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ نے ممتاز ایم فل اسکالر اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کی مرکزی کمیٹی کے رکن غنی بلوچ کی جبری گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ فوری توجہ کا متقاضی ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نےکہا کہ غنی بلوچ، جو کہ ایک ممتاز ایم فل اسکالر اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہیں، کی جبری گمشدگی ایک نہایت تشویشناک واقعہ ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ غنی کو خضدار کے علاقے میں اس وقت جبری طور پر حراست میں لیا گیا جب وہ کوئٹہ سے کراچی سفر کر رہے تھے۔ ان کے اہل خانہ اور پیارے ان کی خیریت اور موجودگی سے متعلق بے حد فکرمند ہیں۔
ڈاکٹر شلی بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں غنی جیسے تعلیم یافتہ نوجوان اور کارکن ریاستی جبر کا آسان ہدف بنتے جا رہے ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جو اپنے حقوق اور آزادیوں کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں، اور بدلے میں مختلف قسم کی ہراسانی، دھمکیوں اور ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ متعلقہ حکام فوری اقدام کریں، غنی بلوچ اور دیگر تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنائیں، اور جبری گمشدگیوں کے اس سلسلے کو ختم کیا جائے۔