کوئٹہ، پسنی اور کیچ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں پانچ افراد جبری لاپتہ

بلوچستان کے اضلاح کیچ، گوادر اور کوئٹہ میں پاکستانی فورسز نے پانچ افراد کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور لاپتہ کردیا ہے۔

ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فورسز نے بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے مرکزی فنانس سیکریٹری ناصر بلوچ کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے بھتیجے عدنان ولد لیاقت کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران پاکستانی فورسز نے گھر کی مکمل تلاشی لی اور خواتین و بچوں پر تشدد بھی کیا۔ اہل خانہ نے عدنان بلوچ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریک پشت، پسنی کے رہائشی شوکت ولد رحمت اور گوہر بخش ولد اللہ داد جو حجام کے  دکان سے کام کرتے ہیں اوردونوں  ایک ہی دکان میں کام کرتے تھے، 24 مئی 2025 کو مختلف اوقات میں جبری طور پر لاپتہ کر دیے گئے۔

ذرائع کے مطابق شوکت کو گزشتہ صبح کے وقت حجام کی دکان سے، جبکہ گوہر بخش کو گزشتہ مغرب کے وقت دکان سے فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

پسنی وارڈ نمبر 3 کہدہ امان اللہ محلہ کے رہائشی 20 سالہ عبدالسلام ولد کریم بخش کو گزشتہ شام اُس وقت پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا جب وہ فش ہاربر جیٹی سے مچھلیاں پکڑنے سمندر جا رہا تھا۔

ان کے والدہ کہا ہے کہ میرا بیٹا ایک محنت کش ماہی گیر ہے، بے گناہ ہے، اور اس کا کسی غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے اپنے بیٹے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

جبکہ کوئٹہ عمیر بلوچ کو 21 مئی کی شب سریاب میں واقع ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

قلم کا کفن: لطیف بلوچ کی شہادت"

اتوار مئی 25 , 2025
تحریر: رامین بلوچزرمبش مضمون بلوچ سرزمین ایک بار پھر لہو رنگ ہوئی لیکن یہ کوئی نئی خبر نہیں۔ یہ اس خونچکاں داستان کی ایک اور المناک قسط ہے جو دہائیوں سے مسلسل تحریر کی جا رہی ہے۔ مشکے کے مقام پر معروف بلوچ صحافی اور روزنامہ انتخاب کے نمائندے لطیف […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ