بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، مزید 10 افراد لاپتہ

تربت، گوادر، آواران، کوئٹہ، نوشکی اور دیگر علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، ایک ہفتے کے دوران کم از کم 10 افراد کو پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

گزشتہ رات 3 بجے کے قریب پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے سیاسی کارکن ماہ جبین کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے کمسن بیٹے ایمل ولد اورنگزیب کو زبردستی ساتھ لے گئے۔ ایمل آٹھویں جماعت کا طالبعلم ہے۔ فورسز نے گھر میں موجود مہمانوں کے موبائل فون بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

21 مئی کو ضلع کیچ کے علاقے تربت میں پاکستانی فورسز نے زمباد ڈرائیور مھیب اللہ ولد محمد علی کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ مھیب اللہ کا تعلق سحر گیشکور سے بتایا جاتا ہے جبکہ ان کے اہلِ خانہ نے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی روز گوادر کے علاقے ڈور میں پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر حمل ولد شوکت کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے، جبکہ چھاپے کے دوران اہلِ خانہ کے مطابق قیمتی سامان بھی چوری کر کے لے جایا گیا۔

آواران کے علاقے جھاؤ، کنگرائی سے سلطان ولد خیر بخش کو دو روز سے لاپتہ ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا ہے جس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔

دوسری جانب چاغی سے نوشکی کی جانب سفر کرنے والے تین افراد حسین احمد ولد عبدالغفور، محمد رمضان ولد عبدالغفور اور محمد داؤد ولد عبدالحق لاپتہ ہیں۔ ان کے موبائل فون بند ہیں، اور اہلِ خانہ کو ان کی سلامتی کے حوالے سے شدید خدشات لاحق ہیں۔ اہلِ خانہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔

14 مئی کو پیر داد حکیم اور صادق واجداد کو گڈاگی کیلکور سے کولواہ جاتے ہوئے راستے میں پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا اور جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔

واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، جہاں روزانہ متعدد افراد کی جبری گمشدگی کی اطلاعات موصول ہوتی ہیں جبکہ بعض جبری لاپتہ افراد کو بعد میں قتل بھی کر دیا جاتا ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کوئٹہ اور مستونگ سے لاپتہ ہونے والے 15 افراد بازیاب

جمعہ مئی 23 , 2025
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور ضلع مستونگ سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے 15 افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔ بازیاب ہونے والے افراد میں خلیل احمد، عبداللہ کرد، شفیع محمد ساسولی، احمد خان بنگلزئی، ظہور احمد رند، حبیب الرحمن لانگو، رضوان شاہوانی، پالاچ شاہوانی، باسط […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ