
بلوچستان کے ساحلی علاقے پسنی سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے پانچ نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔ واقعہ 28 اپریل کو پیش آیا جب تینوں نوجوانوں کو ایک ہی دن ان کے گھروں سے اٹھایا گیا۔
ذرائع کے مطابق لاپتہ کیے گئے نوجوانوں کا تعلق پسنی کے وارڈ نمبر ایک ببرشور سے ہے۔ حراست میں لیے جانے والے افراد میں 22 سالہ ماجد ولد ساجد جو طالب علم ہے، 23 سالہ شوہاز بلوچ ولد عنایت بلوچ جو ماہی گیر ہے اور 17 سالہ طالب علم نعمان بلوچ ولد مختار بلوچ شامل ہیں۔
یکم مئی سے عدنان حیدر ولد حیدر علی جو پسنی کے بنگلہ بازار وارڈ نمبر 1، تعلق رکھتے ہیں، لاپتہ ہیں۔ اہل خانہ کے مطابق ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا اور نہ ہی ان کے بارے میں کسی سرکاری ادارے نے اطلاع دی ہے۔
مزید برآں شئے مرید حسین نامی نوجوان کو جو پسنی وارڈ نمبر 3 باغ بازار سے تعلق رکھتے ہیں پاکستانی فورسز نے حجام کی دکان سے اغوا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
اہلِ خانہ نے ان کی جبری گمشدگیوں سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔