مند: قابض پاکستانی فورسز پر حملوں میں 5 اہلکار ہلاک اور نائیک محمد ولی کاکڑ سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے کیچ میں قابض پاکستانی فورسز کو دو مختلف حملوں میں نشانہ بناکر شدید جانی نقصان سے دوچار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے تین اپریل کی صبح 8:30 بجے کے قریب کیچ کے علاقے مند مہیر اور بلوچ آباد کے درمیان قابض پاکستانی فورسز کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جب وہ سڑک کی کلیئرنس میں مصروف تھے۔ حملے کی زد میں آکر پانچ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ پیراملیٹری  فورس 165ونگ سے منسلک نائیک ولی محمد کاکڑ  سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ حملے کے فوراً بعد فورسز کا ایک ہیلی کاپٹر اور 17 گاڑیوں پر مشتمل فوجی قافلہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور اپنے ہلاک و زخمی فوجیوں کو لے کر تربت ہیڈکوارٹر کی جانب روانہ ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں، تین اپریل کی رات 7:40 بجے، مند کے علاقے سورو میں ایم آئی کے دفتر کو دستی بم حملے کا نشانہ بنایا۔ دستی بم دفتر کے اندر جا گرا، جس کے نتیجے میں انہیں جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ سرمچار ہر محاذ پر دشمن کو نشانہ بنا کر اسے شدید جانی و مالی نقصان سے دوچار کر رہے ہیں، جس کے باعث قابض فوج اپنی شکست چھپانے کے لیے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت ظاہر کرنے سے گبھرا رہی ہے تاکہ اپنے فوج کے مورال کو برقرار رکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض فوج اور اس کے آلہ کاروں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ڈیرہ بگٹی: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں ایک نوجوان جبری لاپتہ

جمعہ اپریل 4 , 2025
اطلاعات کے مطابق آج صبح ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے ایک نوجوان کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق، لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت قدیر ولد نور حسن بگٹی کے نام سے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ