بولان میں قابض پاکستانی فورسز پر حملے کی زمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ یکم اپریل کو شام 6 بج کر 45 منٹ پر بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بولان کے علاقے آب گم میں نیم فوجی فورس فرنٹیئر کور کی ایک چیک پوسٹ پر راکٹ لانچروں، گرنیڈ لانچروں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کے دوران سرمچاروں نے راکٹ اور گرنیڈ لانچروں کے متعدد راؤنڈ فائر کیے، جو چیک پوسٹ کے اندر گرے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن فوج کے مرکزی کیمپ کے دفاع کے لیے قائم چوکیوں پر سرمچاروں نے انتہائی تیز رفتاری سے حملہ کیا اور ان چوکیوں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ جھڑپ کے دوران فورسز کے اہلکار اپنی چوکیاں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

اس حملے میں دشمن فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری تنظیم اور سرمچاروں کے حوصلے بلند اور مضبوط ہیں کیونکہ قومی آزادی کے جذبہ سے لڑنے والے سرمچاروں کو یقین ہے کہ اس جنگ میں تنخواہ کیلئے لڑنے والے دشمن فوج کا حوصلہ  پست کرنے اور اسے ذہنی طور پر شکست دینے میں وہ کامیاب ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بی ایل ایف کو بلوچ عوام سے پہلے کی نسبت کئی گنا زیادہ توقعات ہیں کہ وہ اس جنگ میں ہر طرح سے حصہ ڈال کر پاکستانی قبضے سے آزادی حاصل کرنے اور اپنا قومی تشخص اور وقار بحال کرنے میں بھرپور کردار ادا کرتے رہینگے ۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف بولان میں دشمن فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض افواج اور مفادات پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

Hard State Policiesسخت ریاستی پالیسیاں

بدھ اپریل 2 , 2025
تحریر: مزار بلوچزرمبش اردو سخت ریاستی پالیسیاں ایک ایسی طرزِ حکمرانی کو ظاہر کرتی ہیں جہاں ریاستی طاقت کو سختی اور جبر کے ساتھ نافذ کیا جاتا ہے، جس کا مقصد حکومتی اختیار کو مستحکم کرنا، قومی سلامتی کو یقینی بنانا، اور ریاستی قوانین کی سختی سے پاسداری کرانا ہوتا […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ