
توتک، خضدار میں ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والے شفیق مینگل کے ڈیتھ اسکواڈ نے ایک بار پھر اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، اس مسلح گروہ نے علاقے میں نئی چیک پوسٹس اور کیمپ قائم کر لیے ہیں، جہاں عام شہریوں کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق، یہی گروہ 2012 میں خفیہ ٹارچر کیمپ چلا رہا تھا، جہاں سے 2014 میں اجتماعی قبریں برآمد ہوئیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہاں دوبارہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔
بلوچ وائس فار جسٹس اور دیگر تنظیموں نے بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور مقامی آبادی کو تحفظ فراہم کریں۔